بدھ 7 مئی 2025 - 19:35
رہبر معظم کا بیان، حوزہ اور تمام شیعہ امت کے لیے نقشہ راہ ہے: آیت اللہ شب زنده‌دار

حوزہ/ آیت اللہ شب زنده‌دار نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا حالیہ بیان اور منشور صرف حوزویوں کے لیے نہیں بلکہ تمام تشیع کے لیے ایک مکمل نقشہ راہ ہے، جس کے تحت حوزہ، اساتذہ اور علما کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ قم کی جدید تأسیس کی صد سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ محمدمهدی شب زنده‌دار نے کہا کہ اگر اسلام آج بھی باقی ہے تو یہ غیبتِ امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے دور میں علما اور مراجع کرام کی جدوجہد کا ثمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حوزہ علمیہ کی بنیادیں دورِ قبل از غیبت تک جاتی ہیں، اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے زمانے میں ایک زرخیز علمی مرکز کے طور پر حوزہ کی واضح مثال موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ احادیث اس حقیقت کی گواہی دیتی ہیں کہ اگر علما نہ ہوتے تو کسی کو بھی اسلامی احکام کی معرفت حاصل نہ ہوتی۔

انہوں نے زور دیا کہ "اسلام حوزوی البقاء" ہے اور یہی جملہ حوزہ علمیہ پر سنگین دینی ذمہ داریاں عائد کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کے لیے راہنمائی فراہم کرتا ہے، اور حوزہ علمیہ کا فرض ہے کہ وہ اس راہ پر مستحکم قدم رکھے۔

آیت اللہ شب زنده‌دار نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا حالیہ بیان اور منشور صرف حوزویوں کے لیے نہیں بلکہ تمام تشیع کے لیے ایک مکمل نقشہ راہ ہے، جس کے تحت حوزہ، اساتذہ اور علما کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حوزہ علمیہ کو ہمیشہ داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا رہا ہے، اور ان سے حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ علما اور طلاب اپنے کردار اور مقام سے آگاہ رہیں۔

آخر میں انہوں نے فقہ معاصر پر سنجیدہ توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ علما، اساتذہ اور محققین کو عصر حاضر کے مسائل پر علمی اجتہاد کے ساتھ توجہ دینی چاہیے تاکہ حوزہ علمیہ اپنی علمی اور اجتماعی ذمہ داریوں کو پورا کر سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha