جمعرات 29 مئی 2025 - 22:41
رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

حوزہ/ اعلیٰ کونسل برائے حوزہ ہائے علمیہ کے سیکرٹری نے کہا: کبھی کبھی طلاب یہ توقع کرتے ہیں کہ حوزہ علمیہ کے مدیران یا اعلیٰ کونسل ضرور منشورِ حوزہ اور رہبر معظم کے پیغام کے مطابق کوئی منصوبہ بندی کریں، حالانکہ اصل ذمہ داری خود طلاب پر عائد ہوتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محمد مہدی شب زنده‌دار نے حوزہ ہائے علمیہ کے صوبائی مدیران، معاونین اور مرکزی دفاتر کے مدیران کے اجلاس میں، جو جامعۃ المصطفیٰ قم کے اجلاس ہال میں منعقد ہوا، گفتگو کرتے ہوئے کہا: "اعلیٰ معنوی برکات اور اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لئے ایک خاص روحانی وعدہ گاہ (میقات) کی ضرورت ہے۔"

انہوں نے قرآن مجید کی ایک آیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ: "حضرت موسیٰ (ع) جیسے عظیم المرتبت پیغمبر کو بھی بلند معارف حاصل کرنے کے لئے ایک خاص توجہ اور خاص عنایتِ الٰہی کی ضرورت تھی۔"

آیت اللہ شب زنده‌دار نے مزید کہا: "جب حضرت موسیٰ (ع) میقات کے لئے جا رہے تھے تو انہوں نے انتظامی پہلو سے دو اہم باتیں اپنے بھائی سے کیں۔"

اعلیٰ کونسل برائے حوزہ ہائے علمیہ کے سیکرٹری نے کہا: "حوزہ کے صوبائی مدیران کو بھی چاہیے کہ وہ ان دو باتوں کی طرف خاص توجہ دیں، کیونکہ بلند علمی و معنوی مطالب کو حاصل کرنے کے لیے نفس کی ایک خاص صفائی اور پاکیزگی ضروری ہے۔"

انہوں نے یہ بھی کہا: "نفس کی تطہیر اور انسان کی کامیابی کے لیے میقات ضروری ہے۔ شب (رات) ایک خاص خصوصیت رکھتی ہے، جیسا کہ روایات میں آیا ہے کہ انسان کو سفر کے لئے رات کو اپنا مرکب بنانا چاہیے۔"۔ یعنی رات کا وقت روحانی ارتقاء اور خلوت و عبادت کے لئے بہترین وقت ہے۔

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

آیت اللہ شب زنده‌دار نے بیان کیا کہ حضرت موسیٰ (ع) نے بھی چالیس راتیں اللہ تعالیٰ کے ساتھ خلوت میں گزاریں۔ اس بات کو واضح کرتے ہوئے فرمایا:"الٰہی معارف سے بہترین استفادہ حاصل کرنے کے لیے دو اہم شرطیں ضروری ہیں: اوّل یہ کہ دل میں اللہ کا خوف یعنی خشیت ہو، اور دوم یہ کہ دل نے پختہ اور سو فیصدی فیصلہ کیا ہو۔ یہ دونوں شرطیں ایک طالب علم کے لیے ضروری ہیں تاکہ وہ اعلیٰ روحانی استفادے تک پہنچ سکے۔"

اعلیٰ کونسل برائے حوزہ ہائے علمیہ کے سیکریٹری نے مزید کہا: "تزکیۂ نفس کے مرحلے میں ہمیں چالیس دن کے مخصوص میقات اختیار کرنے چاہییں۔ مثال کے طور پر اگر کسی شخص کو غصہ آتا ہے، تو اُسے چاہیے کہ وہ چالیس دن کی مدت میں سوچ اور مشق کے ذریعے اپنے غصے پر قابو پانے کی کوشش کرے۔"

انہوں نے زور دے کر کہا: "حوزہ کے افراد خصوصاً مدیران اور اساتذہ، جو طلاب کی تربیت کی ذمہ داری رکھتے ہیں، ان کے لیے نفس کی تہذیب (تزکیہ) واجب ہے۔ روایات میں بھی یہی تاکید کی گئی ہے کہ 'خودسازی' پہلے کی جائے، تب ہی 'دوسروں کی اصلاح' ممکن ہے۔"

آیت اللہ شب زنده‌دار نے کہا: "استاد، مدیر یا والد کی شخصیت میں بہت زیادہ اثرپذیری کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اخلاق، ایک طالب علم کو ایسی تربیت دے سکتا ہے جو زندگی بھر اُس کے اندر باقی رہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "رہبر معظم انقلاب اسلامی کا پیغام، جو حوزہ علمیہ قم کی بازتاسیس کی سوویں سالگرہ کے موقع پر دیا گیا، ایک قیمتی اور اہم ماخذ ہے، جس سے ہمیں مختلف پہلوؤں میں بھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔"

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

آیت اللہ شب زنده‌دار نے کہا: "ہمیں حوزہ ہائے علمیہ کو ترقی دینا چاہیے تاکہ وہ جمود و رکود (ٹھہراؤ) کا شکار نہ ہوں اور ان کی عظمت باقی رہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "اگرچہ حوزہ کبھی ختم نہیں ہو سکتے، کیونکہ ان میں حجتِ الٰہی موجود ہے، لیکن ہمیں ان میں سستی اور زوال سے بچانے کی بھرپور کوشش کرنی چاہیے۔"

اعلیٰ کونسل برائے حوزہ ہائے علمیہ کے سیکریٹری نے قرآن مجید کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اللہ تعالیٰ قرآن میں تین مرتبہ فرماتے ہیں کہ میری خلقت کا مقصد یہ ہے کہ دیکھوں تم میں سے کون بہتر عمل کرتا ہے۔"

انہوں نے کہا: "اسی بنیاد پر حوزہ اور روحانیت ہمیشہ ارتقاء اور تہذیب کے راستے پر رہتے ہیں، اور یہی دونوں صفات ایک فرد کو مضبوط بنانے کی بنیاد ہیں۔"

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ: "طالب علم کو محنت کرنے والا اور جدوجہد کرنے والا ہونا چاہیے۔ صرف طلاب ہی نہیں، بلکہ حوزہ کے اساتذہ کو بھی کوشش اور مسلسل سعی کا پیکر ہونا چاہیے، کیونکہ یہی حوزہ کی پرانی روایت رہی ہے۔"

آیت اللہ شب زنده‌دار نے آخر میں کہا: "کبھی کبھار طلاب یہ توقع رکھتے ہیں کہ حوزہ کے مدیر یا اعلیٰ کونسل منشورِ حوزہ یا رہبر معظم کے پیغام پر مبنی کوئی پروگرام بنائیں،حالانکہ اصل ذمہ داری اور اصل مشن طلاب ہی پر ہوتا ہے، انہیں خود متحرک اور ذمہ دار بننا چاہیے۔"

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

رہبر معظم کے پیغام کے حقیقی علمبردار خود طلاب ہیں، آیت اللہ شب زنده‌دار

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha