حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے دارالحکومت منامہ کے مغربی علاقوں میں واقع جامع مسجد امام صادق علیہ السلام کے خطیب اور امام جمعہ شیخ علی رحمہ نے بحرینی معروف شیعہ عالم دین شیخ محمد صنقور کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ علماء جب اپنی زمہ داریوں کو پورا کرتے ہیں تو اس کا مطلب کسی کی مخالفت کرنا نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنی گردن پر عائد زمہ داریوں کو پورا کر رہے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ علماء، اللہ تعالیٰ نے جن چیزوں کو حلال اور حرام قرار دیا ہے ان میں رسولوں کے امین ہیں اور ذمہ داریوں اور دینی فرائض کی ادائیگی کے سلسلے میں جو مسائل اور مشکلات رسولوں اور آئمہ کرام علیہم السّلام کے ساتھ پیش آتے تھے، ان کا علمائے کرام کو نیز سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمارے لئے بحرین میں خداوند عالم کی جانب سے ایک عظیم نعمت یہ ہے کہ اس نے ہمیں علمائے کرام سے نوازا ہے، کہا کہ شیخ محمد صنقور کی گرفتاری پر ہمیں تحفظات ہیں۔
شیخ رحمه نے کہا کہ دور حاضر میں ہماری علمی، فکری اور تحقیقی محافل کی زینت معزز اور متقی علماء میں سے ایک شیخ محمد صنقور بھی ہیں۔ شیخ صنقور علم، عمل، بصیرت اور تقویٰ کے اعلیٰ درجات پر فائز عالم دین ہیں۔
شیخ رحمہ نے مزید کہا کہ شیخ محمد صنقور اللہ تعالیٰ کی توفیق اور اپنی کوششوں سے دینی علوم ومعارف کے حصول میں اعلیٰ درجات اور بلند مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔