۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
آیت‌الله العظمی نوری همدانی در دیدار استاندار همدان

حوزہ/ آیت اللہ نوری ہمدانی: ذمہ داروں کا کام ایک امانت ہے جو انہیں سونپا گیا ہے اور جس کے لیے وہ کروڑوں لوگوں کے جوابدہ ہیں، اور ذمہ داروں کو اپنی روزی روٹی چلانے کے لیے نہیں بلکہ خدمت خلق کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے حمدان کے گورنر علی رضا قاسمی فرزاد سے ملاقات کے درمیان انہیں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے دوران جاہلیت میں حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کو معجزے سے تعبیر کیا، اور خراسان میں دیگر ادیان کے علماء کے ساتھ امام رضا علیہ السلام کا مناظرہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ: امام رضا علیہ السلام نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حقانیت کے اثبات میں فرمایا: آپ یتیم تھے، آپ کی مالی حالت فقیرانہ تھی، آپ نے کبھی بھی حصول علم کے لیے کسی معلم کے آگے زانوئے ادب تہ نہیں کیا، ایسے شخص کو قرآن دیا گیا کیونکہ خداوند متعال ایسے ہی اپنی حکمت اور قدرت کا علم بلند کرتا ہے، اسی لیے روز ولادت سرکار ختمی مرتبت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک عظیم دن ہے۔

 آیت اللہ نوری ہمدانی نے ذمہ داریوں کی پہچان اور مسئولیت پذیری، اسی طرح اسلام اور انقلاب کے دشمنوں کی پہچان کی اہمیت کے ذیل میں فرمایا: آج دشمن اسلام ہر طرح کے اسلحہ سے مسلح ہو کر اسلام کے خلاف برسرِ پیکار ہے، جس نے کبھی بھی ملت ایران اور انقلاب سے دشمنی سے دست کشی نہیں کی، اس لئے ہم پر لازم ہے کہ ہم میدان میں اتر کر اپنی ذمہ داریوں کو ادا کریں۔

آپ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ: ذمہ داروں کا کام ایک امانت ہے جو انہیں سونپا گیا ہے اور جس کے لیے وہ کروڑوں لوگوں کے جوابدہ ہیں، اور ذمہ داروں کو اپنی روزی روٹی چلانے کے لیے نہیں بلکہ خدمت خلق کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنا چاہیے۔

آیت اللہ نوری ہمدانی نے خدمت خلق کو اللہ کی عظیم نعمتوں میں شمار کرتے ہوئے کہا: یہ جائے افسوس ہے کہ آج لوگ فقر و فاقہ کی زندگی گزار رہے ہیں جو علماء کے غم و اندوہ اور تشویش کا سبب بنا ہوا ہے اس لیے لازم ہے کہ آٹھ سالہ مقدس دفاع میں فدا کاری کرنے والوں کی طرف توجہ کی جائے اور انہیں اسباب زندگی اور آسائشیں فراہم کی جائیں۔ 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .