اتوار 27 اپریل 2025 - 09:33
نیویارک ٹائمز کا اعتراف: امریکہ نے جوہری معاہدے میں بدعہدی کی

حوزہ/ نیویارک ٹائمز نے اپنی تازہ رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ امریکہ نے جوہری معاہدہ (برجام) کے تحت اپنی اہم ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا، جس کے نتیجے میں ایران کو معاہدے کے تحت وعدہ کیے گئے مالی فوائد حاصل نہیں ہوئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک ٹائمز نے اپنی تازہ رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ امریکہ نے جوہری معاہدہ (برجام) کے تحت اپنی اہم ذمہ داریوں کو پورا نہیں کیا، جس کے نتیجے میں ایران کو معاہدے کے تحت وعدہ کیے گئے مالی فوائد حاصل نہیں ہوئے۔

ایران نے 2015 میں امریکہ اور یورپی ممالک کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کرنے کے ایک سال بعد بھی کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں کیا۔ یہ اعتراف نیویارک ٹائمز نے اُس وقت کیا ہے جب ایران اور امریکہ کے درمیان نئی غیرمباشر مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہونے والا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے فروری 2017 میں ایک خصوصی رپورٹ جاری کی تھی جس میں واضح کیا گیا تھا کہ "جوہری معاہدے پر عمل درآمد کے ایک سال بعد بھی ایران پر مالی پابندیاں ختم نہیں ہوئی تھیں۔" اس رپورٹ میں یہ بھی تسلیم کیا گیا تھا کہ برجام پر دستخط کے باوجود ایران پر جوہری پابندیاں برقرار رہیں اور ایرانی بینکوں کو عالمی بینکنگ نظام سے جوڑنے میں امریکہ کی طرف سے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

نیویارک ٹائمز نے اپنے تجزیے میں لکھا ہے کہ ایران نئے مذاکرات میں "گہرے عدم اعتماد" کے ساتھ شامل ہوا ہے۔ رپورٹ میں موجودہ دورِ مذاکرات میں ہونے والے فنی اور کارشناسانہ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ایران نے گزشتہ برسوں میں معاہدے کے تحت وعدہ کیے گئے مالی فوائد نہ ملنے کے جواب میں اپنے جوہری تعہدات سے مشروط طور پر دوری اختیار کر لی تھی اور یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھا کر اپنا دباؤ بڑھایا تھا۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ایران کے پاس امریکہ کی طرف سے کسی بھی قسم کی بدعہدی یا معاہدے کی خلاف ورزی کا مناسب جواب دینے کی صلاحیت موجود ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، ایران نے اپنے جوہری پروگرام میں توسیع کرتے ہوئے 60 فیصد تک یورینیم کی افزودگی شروع کر دی ہے، جو معاہدے میں طے شدہ حد سے کہیں زیادہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ایران کی طرف سے امریکہ اور یورپی ممالک پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے تاکہ وہ معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کریں۔

نیویارک ٹائمز کی اس رپورٹ نے بین الاقوامی سطح پر اس بات کو تقویت بخشی ہے کہ برجام معاہدے کی ناکامی کی بنیادی وجہ امریکہ کی طرف سے اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ایران نے معاہدے کے تمام تقاضوں کو پورا کیا تھا، لیکن امریکہ کی طرف سے پابندیوں میں حقیقی طور پر نرمی نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں ایران کو معاہدے کا کوئی اقتصادی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔

اس وقت نو نئے دورِ مذاکرات جاری ہیں، ماہرین کا خیال ہے کہ اگر امریکہ اور یورپی ممالک اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں، تو ایران کے پاس معاہدے سے مکمل طور پر دستبردار ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچے گا۔ رپورٹ کے اختتام پر کہا گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ امریکہ پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرے اور خطے میں استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha