حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عالمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف قرارداد کی منظوری کے بعد چین اور روس سمیت 8 ممالک نے ایران کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، ادارہ برائے بین الاقوامی توانائی میں امریکہ اور یورپی ممالک کے دباؤ پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف قرارداد منظور کی گئی ہے۔
واضح رہے ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کے خلاف قرارداد منظور ہونے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
ادارے کی قرارداد کے بعد دنیا کے 8 ممالک نے پُرامن جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔
چین، روس، بیلاروس، کیوبا، نکاراگوئے، شام، زمبابوے اور وینزویلا نے کہا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت اپنا پروگرام رکھا ہے۔ ہم اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی جوہری توانائی کے ادارے کے درمیان مذاکرات اور تعاون جاری رہنے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
مشترکہ بیان میں مذکورہ ممالک نے امید ظاہر کی کہ عالمی ایجنسی کے سربراہ گروسی اس حوالے سے درپیش مشکلات اور مسائل حل کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔
بیان میں واشنگٹن کی جانب سے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان سے یکطرفہ دستبرداری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپی ٹرائیکا کے حالیہ اقدام سے کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
بیان میں نو منتخب امریکی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ 2018 میں کی جانے والی غلطی کا ازالہ کرتے ہوئے سلامتی کی قرارداد پر غیر مشروط عمل کرے۔
یاد رہے کہ عالمی ادارہ برائے توانائی ایجنسی میں ایران مخالف قراداد کی منظوری کے بعد، ایران نے ایٹمی توانائی ایجنسی کی قرارداد پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جدید سینٹری فیوجز نصب کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔