حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج (جمعہ) جنیوا میں ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی کی قیادت میں ایرانی وفد نے یورپی ٹروئیکا (برطانیہ، جرمنی اور فرانس) کے اعلیٰ حکام کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام اور یورپی یونین کی حالیہ پابندیوں پر مذاکرات کیے۔
مجید تخت روانچی نے گزشتہ شب یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر انریکہ مورا سے ملاقات کے بعد آج یورپی ٹروئیکا کے سینئر سفارتکاروں سے بات چیت کی۔ یہ ملاقات میڈیا کی غیر موجودگی میں ہوئی، تاہم ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے قانونی و بین الاقوامی امور کاظم غریب آبادی نے زور دیا کہ یورپی یونین کو بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ رویہ ترک کرنا چاہیے۔
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی ایٹمی توانائی ایجنسی کی گورننگ کونسل نے برطانیہ، جرمنی، فرانس اور امریکہ کے مشترکہ قرارداد کو منظور کیا، جس میں ایران پر غیر اعلانیہ مقامات پر یورینیم ذرات کی موجودگی کے بارے میں وضاحت کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایران نے بارہا اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ عالمی معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں پر کاربند ہے۔
ایک ایرانی اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ مذاکرات کا مقصد بحران کو حل کرنے کے لیے مشترکہ بنیاد تلاش کرنا ہے، جس میں ممکنہ طور پر امریکہ بھی شامل ہو سکتا ہے۔ یورپی عہدیداروں نے مذاکرات کے لیے ایک نیک نیتی پر مبنی ٹائم لائن اور فریم ورک تیار کرنے کی خواہش ظاہر کی تاکہ ایرانی حکام کے ساتھ باقاعدہ بات چیت کا آغاز کیا جا سکے۔
ایران نے زور دیا ہے کہ وہ ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ مکمل تعاون جاری رکھے گا اور مسائل کو غیر جانبدارانہ اور پیشہ ورانہ بنیادوں پر حل کرنے کی حمایت کرتا ہے۔