۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
مجمع طلاب سکردو

حوزہ/ہفتۂ کتاب و کتاب خوانی کی مناسبت سے دفترِ مجمع طلاب سکردو مقیم قم المقدسہ کے شعبۂ تحقیق کے تحت، ایک علمی نشست ”رہبرِ انقلابِ اسلامی کے منظومہ فکری سے آگہی ہر طالب علم کی ضرورت“ کے عنوان سے منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتۂ کتاب و کتاب خوانی کی مناسبت سے دفترِ مجمع طلاب سکردو مقیم قم المقدسہ کے شعبۂ تحقیق کے تحت، ایک علمی نشست ”رہبرِ انقلابِ اسلامی کے منظومہ فکری سے آگہی ہر طالب علم کی ضرورت“ کے عنوان سے منعقد ہوئی۔

نشست کا آغاز تلاوتِ کلام الٰہی سے ہوا، جس کا شرف محترم قاری حبیب اللہ مطہری نے حاصل کیا۔ جناب شیخ محمد اسماعیل بشوی نے بہترین و پرسوز انداز میں سلام عقیدت پیش کیا۔

شعبۂ تحقیق کے سربراہ مولانا محمد بشیر دولتی نے علمی و تحلیلی نشستوں اور موضوعات کے بارے میں سامعین کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ عصرِ حاضر اور گلگت بلتستان کی ضرورت کے پیشِ نظر جن اہم موضوعات پر کام کرنے کی ضرورت ہے ان میں تقسیم ارث، قضاوت کی ضرورت و اہمیت، چراگاہ و حریم کے فقہی احکام و مبانی اور خالصہ سرکار کی قانونی و شرعی حیثیت اور لگان و اجارے کی تعریف و شرعی فرق شامل ہیں۔

مسئول شعبۂ تحقیق کا کہنا تھا کہ ان موضوعات پر فقہی بنیادوں کے ساتھ دسترس نہ ہونے کی صورت میں ایک عالم دین جب علاقے میں واپس جاتا ہے تو فقہ و شرع کی بنیادوں کے مطابق گفتگو کے بجائے عوامانہ گفتگو اور خواص کی خواہشات کا پابند ہو جاتا ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے، لہٰذا ان موضوعات پر گرفت و تسلط انتہائی ضروری ہے، تاکہ کسی بھی قسم کی وابستگیوں اور تعلقات سے ماوراء ہوکر معاشرے میں درست دینی احکامات بیان ہوسکیں۔

نشست سے مولانا سہیل شگری نے رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ کے منظومہ فکری کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے منظومہ فکری کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ مختلف آئیڈیالوجیز اور خوبصورت نعروں کے درمیان اہل فکر و نظر اور محققین کی منظومہ فکری سے آشنائی ضروری ہے۔

انہوں نے اس سلسلے میں عالم و فاضل اور جامع ترین شخصیات و بصیرت و عقلانیت کے چناؤ پر زور دیا اور کہا کہ انسان انفرادی زندگی سے لے اجتماعی زندگی کے تمام پہلوؤں میں ذمہ دار اور ذمہ داریوں کی ادائیگیوں پر کار بند ہوکر ایک جامع انسان بن سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عصرِ حاضر میں رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ ہی بہترین، جامع ترین، سیاسی و معاشی اور معاشرتی بصیرت سے مالا مال شخصیت ہیں، آپ پینتیس سال سے نہ فقط ایک فقیہ و عالم ہیں، بلکہ سیاسی میدان میں بھی عالم استعمار کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننے کے ساتھ ساتھ اندرونی دشمنیوں اور منافقین سے برسر پیکار رہ کر اسلام کی جامعیت کی جیتی جاگتی تصویر بن کر دنیا کے سامنے موجود ہیں، لہٰذا رہبرِ انقلابِ اسلامی کے افکار، یعنی منظومہ فکری سے آگہی اور اس پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم ایک بابصیرت، ذمہ دار اور فعال طالب علم بن سکتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .