حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی پاکستان میں آئی ایس او کی جانب سے”سالانہ یومِ علی علیہ السّلام “ کی عظیم الشان تقریب منعقد ہوئی، جس سے ڈاکٹر بشوی نے خطاب کیا۔
یہ پروگرام وفاقی اردو یونیورسٹی کے ڈاکٹر عبد القدیر خان آڈیٹوریم میں منعقد ہوا، پروگرام میں کراچی کی مختلف جامعات کے طلباء کے علاوہ مختلف مکاتب فکر کے نمائندہ حضرات نے شرکت کی۔
آئی ایس او کے تحت منعقدہ سالانہ یومِ علی علیہ السّلام کی تقریب سے المصطفٰی انٹرنیشنل یونیورسٹی ایران کے استاد علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی صاحب نے خصوصی خطاب کیا اور اسناد بھی تقسیم کیں۔
حجت الاسلام ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے ”ولایتِ علی قرآن کی روشنی میں“ کے موضوع پر مفصل گفتگو کی اور ولایتِ فقیہ کے جہانی کردار پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ اللہ تعالٰی نے سورۂ مبارکۂ مائدہ کی تین آیات میں نظامِ ولایت کو پیش کیا ہے اور ولایت پذیر معاشرے کی خصوصیات کو بھی بیان کیا ہے، ان بعض خصوصیات میں ایمان راسخ، دین سے عدم بغاوت، محبت خدا پر پابند اور اللہ کی مرضی کا خیال، اللہ کی محبت کا حصول، مؤمنین کے درمیان نرمی رویہ، کفار کے ساتھ سختی اور صلابت اور حق کی راہ میں کسی کی باتوں کا اثر قبول نہ کرنا شامل ہیں۔
انہوں نے آئی ایس او کے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہیں، آپ لوگوں کو امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے عالمی انقلاب کے لیے مقدمہ سازی کرنی ہے؛ آپ لوگ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں، عالمی نظام کے قیام کے لیے آگے بڑھیں، آپ لوگ کسی پارٹی کی گود کے بجائے ملت سازی میں کردار ادا کریں اور اس مقصد کے حصول کے لیے کوشش کریں، آپ کے پاس معاشرہ بدلنے کے لیے نقشہ ہونا چاہیے؛ آپ کا کردار کسی شہر، صوبہ یا ملک تک محدود نہ ہو، بلکہ 8 ارب انسانوں تک نظامِ ولایت کو پہنچانا ہے، لوگوں کی باتوں کی پروا کیے بغیر آگے بڑھنا ہوگا، لوگوں کی تربیت کے لیے پروگرام بنانا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ولایت کا نظام وہی قرآنی نظام ہے جو معاشرے کو فکری آلودہ اور غیر الٰہی نظام سے بچائے گا، اگر قرآنی ولی سے رابطہ منقطع نہ ہو تو پھر الٰہی رہبری کی قیادت مل جائے گی اور پھر امت حزب اللہ وجود میں آئے گی؛ حزب اللہ ہمیشہ شیطانی ٹولے کے مقابلے میں ہے، ھم الغالبون سے پتہ چلتا ہے یہ جنگ جاری رہے گی، لیکن فتح امت حزب اللہ کی ہوگی۔
آپ کا تبصرہ