۱۱ آبان ۱۴۰۳ |۲۸ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Nov 1, 2024
ڈاکٹر بشوی

حوزہ/علامہ یعقوب بشوی نے فیصل آباد کے شہر، چینوٹ کی مرکزی جامع مسجد صاحب الزمان میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ قیادت کی شہادت کے باوجود، دشمن مکتب تشیع کو شکست دینے سے عاجز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ یعقوب بشوی نے فیصل آباد کے شہر، چینوٹ کی مرکزی جامع مسجد صاحب الزمان میں نمازِ جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآنِ کریم، ہماری تربیت اور ہماری بیداری کے لیے نازل ہوا ہے، قرآنِ مجید کا کام ہمیں خاک سے اٹھاکر عالم ملکوت تک لے کر جانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ قرآنِ مجید ہمیں بدلنے کے لیے آیا ہے، لہٰذا ہمیں قرآنِ مجید سے نظام زندگی لینے کی ضرورت ہے، نظام اور فارمولا اسمبلی سے نہیں، بلکہ قرآن سے ملے گا، آج ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے وہ سب قرآن کریم سے دوری کا نتیجہ ہیں، قرآن کی طرف پلٹنے میں ہی راہ حل مضمر ہے، ورنہ مسائل اور پریشانی اور بڑھے گی۔ زندگی کے تمام امور میں قرآنِ مجید ہماری رہنمائی کرتا ہے، انسان کی تربیت سے لیکر معیشت تک کے اصول قرآن بیان کرتا ہے، قرآن طرزِ حیات ہے، قرآن منشور زندگی ہے جو انسان قرآن سے متمسک ہو جائے گا تو قرآن اسے مرنے نہیں دے گا، اس کی زندگی ایک الٰہی زندگی میں ڈھل جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسان مختلف مشکلات کا شکار ہے، اسے سکون میسر نہیں ہے، قرآنِ مجید اس مشکل کا حل، تضرع کو قرار دیتا ہے، تضرع یعنی خدا کے حضور گڑگڑانا اور شکستہ دل اور وجود سے اس کو پکارنا اور حاجت طلب کرنا ہے، قرآن کے اس اصول سے روگردانی کی ایک بڑی وجہ غفلت ہے۔

انہوں نے فلسطین اور لبنان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شیعہ مکتب ایک قرآنی اور الٰہی مکتب ہے، جو اشخاص کے بجائے نظریہ سے وابستہ ہے، یہی وجہ ہے کہ قیادت کی شہادت کے باوجود دشمن اس مکتب کو شکست دینے سے عاجز ہے، اس مکتب میں ایک امام گھوڑے سے گرتا ہے تو دوسرا امام بستر سے اٹھتا ہے۔

آج فلسطین اور لبنان میں ہم نے اپنی طاقت منوا کر رکھی ہے، دشمن کی تمام طاقتیں ہماری ایمانی طاقت کے آگے سرنگون ہیں، علی علیہ السّلام کے شیروں کے سامنے دشمن بے بس نظر آتا ہے، یہ دور عصرِ ظہور کا ہے، امام عصر کا ظہور بہت نزدیک ہے، ہمیں یہ دیکھنا ہوگا کہ آج ہماری ذمہ داری کیا ہے، ہمیں مولا کے ظہور کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے، ہم نے امام مہدی علیہ السّلام کا محب نہیں بننا ہے، بلکہ ہم امام مہدی علیہ السّلام کے سفیر ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .