حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن آیت اللہ محسن اراکی نے پی دفتر تبلیغات اسلامی حوزہ علمیہ قم کے ادارہ دینی سوالات کے جوابات کے قومی مرکز کے سربراہ اور مدیران سے ملاقات میں اس مرکز کی کوششوں کو سراہتے ہوئے مخاطبین سے روابط کے طریقوں میں تبدیلی کی ضرورت پر تاکید کی۔
انہوں نے کہا: موجودہ دور میں جہاں شبہات بے مثال تیزی اور تنوع کے ساتھ سامنے آ رہے ہیں، قومی مرکز برائے دینی سوالات ایک سنگین ذمہ داری کا حامل ہے اور آپ کا ادارہ نہایت اہم اور بڑا کام انجام دے رہا ہے۔
حوزہ علمیہ کی اعلیٰ کونسل کے رکن نے حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کی اس روایت کا حوالہ دیا کہ آپ نے ایک شخص کے دس مسلسل سوالات کا شیوا اور واضح انداز میں جواب دیا اور فنِ جواب دہی پر عبور کی اہمیت یاد دلائی۔
انہوں نے تشیع میں دینی سوالات کے جوابات دینے کی سابقہ تاریخ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: «در راه حق»، «مکتب تشیع»، «مکتب اسلام»، «انتشارات نسل جوان» اور «جوابالمسائلالدینیه» جیسے مؤسسات اور ادارے اس میدان میں پیش پیش رہے ہیں اور انہوں نے قیمتی خدمات انجام دیں ہیں۔
حوزہ علمیہ قم میں فقہ و اصول کے دروسِ خارج کے استاد نے «پاسخگو» کی تربیت اور «جواب دہی» کی ثقافت کے فروغ پر زور دیا اور کہا: قومی مرکز برائے دینی سوالات کو اپنے اصل فریضے یعنی جواب دہی کے ساتھ ساتھ معاشرہ میں منفی طور پر غلط رجحانات اور بدعتوں کا مقابلہ کرنا چاہیے اور مثبت طور پر اہم عصری مسائل، بشمول آدابِ معاشرت پر توجہ دینی چاہیے اور جواب دینے کے طریقوں کو مسلسل اپڈیٹ کرنا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ