۲۰ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 9, 2024
تصاویر / آیین رونمایی از 9 زبان و یکی پاسخ با حضور آیت الله اعرافی

حوزہ / حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: جنگِ ترکیبی (Combined war) نے اس وقت معاشرے کے نوجوانوں کی مذہبی، فکری اور علمی فکر کو نشانہ بنا رکھا ہے لہذا اس سلسلہ میں علماء دین کا کردار انتہائی اہم، حساس اور پُرمشقت بھی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، سربراہِ حوزہ علمیہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے حوزہ علمیہ کے مرکز مطالعات و دینی شبهات کے جوابات کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین محمد باقر پور امینی کے ساتھ ملاقات میں انہیں عشرہ کرامت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: مرکز مطالعات (اسٹڈی سنٹر کمپلیکس) میں دینی شبہات کے جوابات کے سلسلہ میں انتہائی اچھے کام انجام دئے گئے ہیں۔ جن میں بین الاقوامی نقطہ نظر کو بھی مدنظر رکھتے ہوئے مزید اضافہ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا: منابع انسانی ان مراکز میں بنیادی عنصر شمار ہوتے ہیں. رہبر معظم انقلاب نے بھی نوجوانوں کے شکوک و شبہات کا جواب دینے سمیت مختلف امور پر بہت زیادہ تاکید کی ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے اس بات پر زور دیا کہ جنگِ ترکیبی (Combined war) نے اس وقت معاشرے کے نوجوان کی مذہبی، فکری اور علمی فکر کو نشانہ بنا رکھا ہےلہذا اس سلسلہ میں علماء دین کا کردار انتہائی اہم، حساس اور پُرمشقت بھی ہے۔

انہوں نے کہا: سب سے پہلے شبہہ اور مسئلہ کا تعین انتہائی دقت اور درستگی کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔ اسی طرح دینی شکوک و شبہات کے جواب میں بین الاقوامی نقطہ نظر کو بھی مدنظر رکھا جانا چاہیے اور اس مقصد کے حصول کے لیے جامعۃ المصطفی سمیت دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ سنجیدہ اور مؤثر روابط قائم ہونے چاہئیں۔

حوزہ علمیہ کے سرپرست نے کہا: سائبر اسپیس میں موثر موجودگی بھی انتہائی ضروری ہے اور اس شعبہ میں بھی دقت اور وسعت کی ضرورت ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اس ملاقات میں حجت الاسلام والمسلمین پور امینی نے بھی اس ادارہ میں دینی شکوک و شبہات کے جوابات پر مشتمل مختلف کورسز کے انعقاد کا ذکر کیا اور کہا: مرکز مطالعات و دینی شبهات کے جوابات میں تعلیمی موضوعات کے ساتھ ساتھ شعبۂ تحقیق کو بھی سنجیدگی سے مدنظر رکھا گیا ہے۔ جوابات پر مبنی رسالوں کی اشاعت، شبہات پر تحقیقی مطالعہ کا انعقاد، طلباء و اسٹوڈنٹس کے لیے ماہانہ میگزین کی اشاعت سمیت دیگر مفید امور بھی اس مرکز کی فعالیت میں شامل ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .