حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ کریمی جھرمی نے حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ اعرافی سے ملاقات کت دوران حوزہ علمیہ کی عظمت و منزلت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: حوزہ علمیہ خدا اور امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی امانت ہے، ایک ایسی امانت ہے کہ جو نہایت ہی قیمتی ہے، جس کی حفاظت کے لئے انسان کو رحمت اور کڑواہٹ دونوں تحمل کرنا پڑتا ہے تا کہ یہ حوزہ علمیہ انوار الہی کے بکھیرنے کہ جگہ بن سکے اور لوگوں کو معنوی فیض پہنچانے کا مرکز بن سکے، اور وہ جگہ بن جائے جہاں سے مکاتب انبیاؑ ء، اولیاء، ائمہ معصومین علیہم السلام کے نور پوری دنیا میں پھیل سکیں۔
انہوں نے حوزہ کی شان اور وقار کے تحفظ کو نہایت ہی اہم قرار دیتے ہوئے کہا: مہمترین وظائف میں سے سب سے اہم ذمہ داری یہ ہے کہ حوزہ علمیہ کے وقار اور شان کو محفوظ رکھا جائے، حوزہ علمیہ میں طلاب کرام سے ایسے افعال صادر نہ ہوں جو کہ حوزہ کی شان کے خلاف ہیں، اساتید سے لے کر مبتدی طلاب تک جو بھی حوزہ سے منسلک ہے ان کی حرکات و سکنات سے حوزہ علمیہ کی شان و عظمت کا پتہ چلے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے حدیث ثقلین کی جانب اشارہ کیا اور کہا:دوسری اہم بات یہ ہے کہ حوزہ علمیہ کا ملاک و معیار کتاب خدا اور اہل بیت عصمت طہارت علیہم السلام ہوں کہ جس کے لئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنی عمر کے آخری لمحات میں تاکید کی تھی، لہذا ہماری کوشش ہونا چاہئے کہ ہمارے تمام علمی لائحہ عمل ان دونوں پر مبنی ہوں۔
آیت اللہ کریمی جھرمی نے آیت اللہ اعرافی کے عراق دورے کے دوران مراجع کرام اور علمائے کرام سے ملاقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا:دور حاضر میں تمام حوزات علمیہ کا ہم قدم اور ہم آہنگ ہونا بہت ضروری ہے، خاص کر دو سب سے اہم حوزے، یعنی حوزہ علمیہ قم و نجف، ان دونوں کا ہم آہنگ ہونا نہایت ہی ضروری ہے۔