حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ جعفر سبحانی نے گذشتہ روز حوزہ علمیہ کے بزرگ اساتذہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: قرآن کریم نے متعدد آیات میں اتحاد و وحدت کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم کی بعض آیات میں اختلافات کو عذاب الہی کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا: اگر ہم ترقی و پیشرفت کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں وحدت کی ضرورت ہے۔
آیت اللہ جعفر سبحانی نے کہا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد حوزہ علمیہ نے بہت ترقی کی ہے، جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہا: اس دوران بہت ساری تفاسیر لکھی گئی ہیں جو بہت اچھی اور مکمل تفاسیرہیں۔
اس مرجع تقلید نے کہا: حوزہ علمیہ میں علوم قرآنی اور علم کلام پر بھی بہت کام ہوا ہے اور بہت اچھی کتابیں لکھی گئی ہیں کہ جن میں ایک "دانشنامۂ کلام اسلامی" ہے۔
انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ میں علم کلام کے موضوع پر مجلہ کی اشاعت حوزہ کی پیشرفت کی دلیل ہے لیکن حوزہ علمیہ فقہی اصولی حوزہ ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حوزہ علمیہ میں فقہ کے موضوع پر بھی خصوصی مجلہ کی اشاعت کی جائے۔
آیت اللہ سبحانی نے فقہ معاصر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: آج حوزہ کے طلبہ اور علماء نے جدید فقہی موضوعات پر بھی بہت کام کیا ہے، جو قابل ستائش ہے۔
انہوں نے حوزہ علمیہ کے محاسن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہاں پر قدیم ایام سے استاد کا انتخاب ہوتا چلا آرہا ہے جبکہ یونیورسٹیوں میں ایسے نہیں۔ وہاں طلبہ کو اساتید کے انتخاب کا اختیار نہیں ہوتا۔
انہوں نے آخر میں کہا: حوزہ علمیہ میں بہت اچھے مبلغین موجود ہیں لیکن یہ کافی نہیں ہے۔ حوزہ میں مبلغین کی تربیت کا خصوصی اہتمام ہونا چاہیے تاکہ بین الاقوامی سطح پر ہمارے پاس کہنے کو کچھ ہو۔