جمعرات 11 ستمبر 2025 - 17:06
مذہب جعفری؛ دراصل رسول اکرم (ص) کے راستے کا حقیقی تسلسل ہے

حوزہ / نمائندہ ولی فقیہ خراسان رضوی نے کہا: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت کا تقارن محض ایک تاریخی اتفاق نہیں بلکہ انسانی تاریخ میں بنیادی تبدیلیوں اور تحولات کا آغاز ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی مشہد کے مطابق، آیت اللہ سید احمد علم الہدی نے مشہد مقدس میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شب منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: رسول اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت اور اس کے ہمزمان امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت کی مناسبت سے تمام مسلمانوں اور آزادگان عالم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا: یہ مبارک تقارن صرف ایک اتفاقی واقعہ نہیں بلکہ ایک گہرا اور الٰہی پیغام ہے جس پر غور کرنا ضروری ہے۔ تاریخ میں خداوند متعال نے بڑے تحولات اور سرنوشت ساز تبدیلیوں کو صرف وحی کی زبان سے بیان نہیں کیا بلکہ غیر معمولی حوادث اور حیرت انگیز واقعات کے ذریعے بھی انسانوں تک پیغام پہنچایا۔

نمائندہ ولی فقیہ خراسان رضوی نے کہا: ولادت پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایسی نشانیوں کے ساتھ تھی جنہوں نے اس وقت کی بڑی طاقتوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ اسی رات طاق کسری شق ہوا اور اس کے چودہ کنگرے گر پڑے۔ دریائے ساوہ جو برسوں سے لوگوں کی عبادت گاہ تھی اور اس کے لیے قربانیاں بھی کی جاتی تھیں، خشک ہوگیا اور سماوہ کے صحرا و بیابان میں اچانک پانی ابل کر بہنے لگا۔ یہ سب معمولی واقعات نہیں تھے بلکہ اعلانِ رسالت کی نشانیاں تھیں۔ فارس کا آتشکدہ بجھ جانا باطل اعتقادات کے خاتمے کی علامت تھا اور موبدِ موبدان کے خواب میں عربوں کی یلغار کا منظر بڑی تبدیلی کا پیغام تھا۔

آیت اللہ علم الہدی نے کہا: یہ سب واقعات ایک واضح پیغام رکھتے ہیں: دنیا بنیادی تبدیلی کے دہانے پر ہے، شرک اور بت پرستی زوال پذیر ہیں اور استکباری طاقتیں جو انسانوں پر مسلط تھیں، ختم ہونے والی ہیں۔ اس کے برعکس رحمتِ خداوندی پورے عالم کو گھیر لے گی۔ سماوہ کے بیابان سے چشمہ پھوٹنا اسی الٰہی برکت کی نشانی تھی جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ذریعے جاری ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا: جب خدا نے ولادت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان کے لیے ایسے عظیم نشانات ظاہر فرمائے تو ہمیں غور کرنا چاہیے کہ اسی دن امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت کیوں واقع ہوئی۔ یہ ہم زمانی خود ایک اور پیغام ہے: اسلام کی خالص حقیقت اور تعالیم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا جوہر امام جعفر صادق علیہ السلام کے مکتب میں جلوہ گر ہے۔ آج جو مذہب جعفری کے نام سے پہچانا جاتا ہے، وہی دراصل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے راستے کا حقیقی تسلسل ہے۔

آیت اللہ علم الھدی نے کہا: خداوند متعال قرآن مجید میں فرماتا ہے: «قل إن کنتم تحبون الله فاتبعونی یحببکم الله» "کہو کہ اگر تم خدا سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو، خدا بھی تم سے محبت کرے گا۔" یہ آیت اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ خدا کا محبوب بننا صرف رسول (ص) کی عملی اطاعت سے ہی ممکن ہے۔ لیکن یہ اطاعت کیسے حاصل ہوتی ہے؟ جواب واضح ہے: امام جعفر صادق علیہ السلام کی تعلیمات کے راستے۔ چونکہ وہی ہیں جنہوں نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کو وسعت دی اور انہیں بنی نوع انسان تک پہنچایا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha