حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کے پندرہ سو سال مکمل ہونے پر قادری ہاؤس کی جانب سے وکٹوریہ کی پارلیمنٹ میں ایک شاندار سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر نظامت کے فرائض مشہور نعت خواں جناب وقار قادری صاحب نے نہایت باوقار انداز میں انجام دیے۔
جشن کے انعقاد کا مقصد تقریبِ مذاہب، بین المذاہب مذہبی رواداری اور احترام کی تحریک کو عام کرنا تھا۔ منتظمین کے مطابق اس مقصد کے لئے پارلیمنٹ سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی تھی۔
پروگرام میں وزراء، ممبران پارلیمنٹ، سفراء، مسلمانوں کے مختلف مسالک کے علماء اور ہندو، سکھ، عیسائی اور بدھ مذہب کے رہنماؤں نے نہ صرف شرکت کی بلکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو خراجِ عقیدت بھی پیش کیا۔ اس موقع پر رواداری، بھائی چارہ اور محبت کے فروغ پر خصوصی زور دیا گیا۔

آخر میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید ابو القاسم رضوی صاحب، صدر شیعہ علماء کونسل آسٹریلیا و امام جمعہ میلبرن نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر کا آغاز ان الفاظ سے کیا:“آج سے ٹھیک پندرہ سو سال پہلے پیدا ہونے والے ایک یتیم نے دنیا کو بدل کر رکھ دیا۔ قیامت تک کے لئے ایسا نظام دیا جو ہر عہد اور ہر معاشرے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امن، مساوات، عدالت اور اعلیٰ اخلاق کا پیغام دیا۔”
مولانا سید ابو القاسم رضوی نے کہا کہ آج جبکہ دنیا ظلم، بدعنوانی اور بے حیائی کی لپیٹ میں ہے، ایسے پروگرامز کی ضرورت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ ہمیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات و تعلیمات کو عام کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، کیونکہ یہ تعلیمات صرف انسانوں یا دنیا کے لئے نہیں بلکہ تمام عالمین کے لئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج تمام مذاہب کے رہنماؤں کی شرکت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہم سب ایک ہیں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات سب کے لئے ہے۔ ایسے اجتماعات ہی نفرت کے خاتمے اور محبت کے فروغ کا ذریعہ بنیں گے۔
مولانا نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا: “اندھیرا بڑھ رہا ہے، ہمارا کام روشنی بڑھانا ہے۔ جب دنیا میں لوگ توڑنے اور تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہوں تو ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگوں کو جوڑنے کا کام کریں، اور یہ سلسلہ رکنا نہیں چاہئے۔”









آپ کا تبصرہ