حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر ایسا الٰہی فریضہ ہے جو نہ تو فردی یا اجتماعی آزادی میں رکاوٹ ہے، نہ ہی یہ تشدد، دوسروں کو اذیت دینے، یا معاشرے میں بدنظمی اور افراتفری کا باعث بنتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں آزادی انسان کا کمال اور فرد و سماج کی مطلوب قدر ہے، لیکن چونکہ انسان ایک محدود وجود رکھتا ہے اس لیے اس کی آزادی بھی حدود و قیود کے ساتھ ہے۔ آزادی کا مطلب بے لگام ہونا یا لا محدود چھوٹ دینا نہیں ہے۔
آیت اللہ جوادی آملی نے کہا کہ اسلام جہاں آزادی کی قدر کرتا ہے وہیں بے لگامی اور لاابالی پن کو نقصان دہ سمجھتا ہے۔ قرآن کریم میں فرمایا گیا ہے: «أیَحسَبُ الإنسانُ أن یُترَکَ سُدی»، یعنی کیا انسان یہ سمجھتا ہے کہ وہ بے کار اور آزاد چھوڑ دیا گیا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ انسان اپنی محدودیت کی وجہ سے ہر عقیدے، اخلاق، قول اور عمل کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہوسکتا، لہٰذا دینی تعلیمات میں آزادی کا مفہوم رهایی اور بے قیدی کے ہم معنی نہیں ہے۔
(ماخذ: تفسیر تسنیم، ج 15، ص 269)









آپ کا تبصرہ