پیر 6 اکتوبر 2025 - 13:07
معاشرے کو علم نہیں بلکہ اخلاق سنبھالتا ہے: آیت اللہ العظمی جوادی آملی

حوزہ/ آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے اپنے درس خارج فقہ میں موضوع "کیمیائی نامی اخلاق" پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ معاشرے کی بنیاد علم نہیں بلکہ اخلاق پر قائم ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علم میں بے مثال تھے، مگر قرآن نے آپؐ کی تعریف "وَإِنَّکَ لَعَلی خُلُقٍ عَظِیمٍ" کے ذریعے آپؐ کے اخلاق کی بلندی کے سبب کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے اپنے درس خارج فقہ میں موضوع "کیمیائی نامی اخلاق" پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ معاشرے کی بنیاد علم نہیں بلکہ اخلاق پر قائم ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم علم میں بے مثال تھے، مگر قرآن نے آپؐ کی تعریف "وَإِنَّکَ لَعَلی خُلُقٍ عَظِیمٍ" کے ذریعے آپؐ کے اخلاق کی بلندی کے سبب کی۔

انہوں نے کہا کہ علم اپنی جگہ اہم ہے، لیکن جب تک وہ اخلاق کے ساتھ نہ ہو، اس کا اثر محدود رہتا ہے۔ اگر کوئی شخص علامہ یا محقق بھی بن جائے تو چند طلبہ ہی اس کے علم سے استفادہ کریں گے، مگر اس کے اخلاق سے پوری قوم فیض اٹھا سکتی ہے۔

آیت اللہ جوادی آملی نے مزید فرمایا کہ رسول اکرمؐ کے علم سے لوگ واقف نہ تھے، لیکن ان کے اخلاق و کردار نے سب کے دل جیت لیے۔ اسی لیے قرآن نے اخلاق کو نبوت کی کامیابی کا راز قرار دیا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ حقیقی عالم وہ ہے جو اپنے اچھے اخلاق کے ذریعے، بغیر زبان کھولے، لوگوں کو حق کی طرف دعوت دے۔ اگر ہم "کونوا دُعاةً لِلنّاسِ بِغَیرِ ألسِنَتِکُم" پر عمل کریں تو ہم معاشرے، نظام اور امت کی اصلاح اور بقا کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔

(درس خارج فقہ نکاح، جلسه ۲۹؛ تاریخ: ۲۵ آذر ۱۳۹۴)

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha