حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے شیراز میں منعقدہ آٹھویں ادبی ریحانہ ایوارڈ کی اختتامی تقریب کے موقع پر اپنے ویڈیو پیغام میں فرمایا: اہل بیت علیہم السلام دین اور قرآن مجسم ہیں، وہ قرآن کے مسائل کو جانتے اور ان پر عمل کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاشرہ اس وقت ایک تبدیلی کی جانب گامزن ہے اور اس عبوری مرحلے میں فکری تبدیلی ضروری ہے، بغیر فکری تطہیر کے، ایک عبوری معاشرے میں کامیابی ممکن نہیں۔
آیت اللہ جوادی آملی نے تاکید کی کہ انسان کو معاشرے سے جدا نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے ریحانہ النبی کانفرنس کے منتظمین کو مشورہ دیا کہ وہ بچوں، نوجوانوں، خواتین اور بزرگوں کو بھی شامل کریں اور سال بھر مختلف پروگرامز جاری رکھیں۔
انہوں نے کہا: ہمیں مغرب کی مادیت پرستی پر نظر نہیں رکھنی چاہیے بلکہ معارف الٰہی کی تلاش میں پیش قدمی کرنی چاہیے۔ یہ نسل نسلِ انقلاب ہے، اور ہمیں نئے خیالات اور نئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ کو مزید مضبوط کریں اور نوجوانوں کی تربیت پر توجہ دیں، کیونکہ یہی دین کے محافظ ہیں۔ انہوں نے ریحانہ النبی کے نام سے خواتین کے لیے ایک حوزہ علمیہ قائم کرنے کی تجویز دی اور کہا کہ اس مقصد کے لیے جامعہ الزہراء (سلام اللہ علیہا) کے تعاون سے اساتذہ فراہم کیے جا سکتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آٹھویں ادبی ریحانہ ایوارڈ، جو حضرت فاطمہ زہرا (سلام اللہ علیہا) کی ولادت کے موقع پر ہر سال منعقد کیا جاتا ہے، مختلف علمی اور ثقافتی اداروں کے تعاون سے اختتام پذیر ہوا۔
آپ کا تبصرہ