منگل 2 ستمبر 2025 - 17:52
شیعہ کا ہدف عالمی نظام کی اصلاح ہے: آیت اللہ العظمی جوادی آملی

حوزہ/ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے کہا ہے کہ شیعہ کی ذمہ داری صرف اپنے دائرے تک محدود نہیں بلکہ اس کی اصل رسالت عالمی سطح پر اصلاح اور آمادگی پیدا کرنا ہے۔ ان کے بقول، یہ عظیم مقصد اس وقت تک حاصل نہیں ہوسکتا جب تک شیعہ فکری، ثقافتی، سیاسی اور عالمی میدان میں مؤثر کردار ادا نہ کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرجع تقلید آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے کہا ہے کہ شیعہ کی ذمہ داری صرف اپنے دائرے تک محدود نہیں بلکہ اس کی اصل رسالت عالمی سطح پر اصلاح اور آمادگی پیدا کرنا ہے۔ ان کے بقول، یہ عظیم مقصد اس وقت تک حاصل نہیں ہوسکتا جب تک شیعہ فکری، ثقافتی، سیاسی اور عالمی میدان میں مؤثر کردار ادا نہ کریں۔

آیت اللہ جوادی آملی کا یہ بیان زیارت جامعہ کبیرہ کی شرح میں ان کے نوشتہ “رسالت شیعہ در ایجاد آمادگی جهانی” میں سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ عقیدہ مہدویت اور منجی موعودؑ کا حقیقی خاستگاه ہے، اس لیے پیروان اہل بیتؑ پر لازم ہے کہ اس فکر کو پوری دنیا تک پہنچائیں۔ آج جب ایک طرف تیز رفتار ذرائع ابلاغ موجود ہیں اور دوسری طرف انسانیت نجات بخش نظریے کی تلاش میں ہے، ایسے حالات میں شیعہ پر ذمہ داری ہے کہ مکتب انتظار کو مضبوطی سے پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ شیعہ معاشرہ اپنی اصیل فکر اور نظریہ مہدویت کے ذریعے موجودہ عالمی حالات میں بنیادی تبدیلی لا سکتا ہے اور حکومت عدل مہدوی کے قیام کے لیے زمینہ ہموار کر سکتا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ شیعہ علمی و فکری میدانوں کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور سیاسی سطح پر بھی مؤثر کردار ادا کریں اور دنیا کو حکومت عدل اسلامی کے جامع ماڈل سے روشناس کرائیں۔

آیت اللہ جوادی آملی نے زور دیا کہ آج دنیا بھر میں مہدویت کے نظریے کو قبول کرنے کے مواقع پہلے سے کہیں زیادہ ہیں۔ اگر اس فکر کو درست انداز میں پیش کیا جائے تو یہ سرحدوں اور تعصبات سے بالاتر ہو کر دلوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا اور انسانیت کو حقیقی نجات دہندہ کی طرف متوجہ کرے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha