تحریر: مولانا سید عمار حیدر زیدی قم
حوزہ نیوز ایجنسی | الحمدللہ! وہ بابرکت لمحہ آن پہنچا جب عدل و انصاف کے عالمی نجات دہندہ، حضرت امام مہدی (عج) کی ولادتِ باسعادت کی خوشبو فضا میں مہک رہی ہے۔ اس پرمسرت موقع پر تمام عاشقانِ مہدویت کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد! یہ دن ہمیں خوشی کے ساتھ ساتھ ایک عظیم ذمہ داری کی یاد بھی دلاتا ہے: کیا ہم ظہورِ امام (عج) کے حقیقی منتظر ہیں؟ اور کیا ہم اس راہ کے عملی سپاہی ہیں؟
غیبت امام عج ایک آزمائش اور ایک تیاری کرنے کی مہلت ہے امام مہدی (عج) اللہ کے حکم سے پردۂ غیب میں ہیں، مگر وہ دنیا سے کٹے ہوئے نہیں ہیں۔ غیبت کا یہ دور مومنین کے لیے ایک آزمائش ہے، جس میں ہمارے صبر، استقامت اور دین سے وابستگی کا امتحان لیا جا رہا ہے۔ اس دوران، ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے عقیدے کو مضبوط رکھیں اور اس کے عملی تقاضے پورے کریں۔
آج کی دنیا، فکری انحراف، عقائد کی کمزوری، میڈیا کے ذریعے مہدویت کے خلاف سازشوں اور ظلم و استبداد کے جبر سے بھری ہوئی ہے۔ مگر اس تاریکی میں ایک امید کی کرن بھی ہے—وہ انقلابِ اسلامی ایران، جو امام مہدی (عج) کے عالمی انقلاب کی ایک جھلک اور اس کی تیاری کا پہلا قدم ہے۔
امام خمینیؒ نے انقلابِ اسلامی کو ظہور کی طرف ایک پیش خیمہ قرار دیا اور فرمایا:
"ہمارا انقلاب، امام زمانہ (عج) کے انقلاب سے متصل ہوگا۔"
یہ انقلاب محض ایک جغرافیائی یا سیاسی تبدیلی نہیں، بلکہ مہدوی طرزِ حکومت کے قیام کی طرف ایک عملی قدم ہے۔ اس نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ظہور کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ—یعنی ظلم کے ایوان—متزلزل کیے جا سکتے ہیں اور اسلامی طرزِ حکومت قائم ہو سکتی ہے۔
1. امام مہدی (عج) کی حکومت ظلم و استبداد کے خاتمے پر مبنی ہوگی، اور انقلابِ اسلامی نے اسی اصول پر کام کرتے ہوئے استعماری طاقتوں کو للکارا ہے۔
2. یہ انقلاب مہدویت کے عقیدے کو زندہ رکھے ہوئے ہے اور ظہور کی راہ ہموار کر رہا ہے۔
3. امام مہدی (عج) کی حکومت ایک الہیٰ حکومت ہوگی، اور انقلابِ اسلامی اسی نظریے کی عملی شکل ہے، جس میں ولایتِ فقیہ کے ذریعے اسلامی اصولوں پر مبنی نظام تشکیل دیا گیا ہے۔
اور غیبت امام عج کے دور میں ہمیں چاہیے کہ ان تین چیزوں کو ہرگز ترک نہ کریں۔
1. مہدویت کے عقیدے کو تقویت دیں: ہمیں چاہیے کہ ہم مہدویت کو صرف ایک نظریہ نہ سمجھیں، بلکہ اسے اپنی عملی زندگی میں نافذ کریں۔
2. ظہور کی تیاری میں کردار ادا کریں: امام خمینیؒ کے بقول، "ظہور کی تیاری کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہوں، اپنی اصلاح کریں، اور اسلام کی سربلندی کے لیے کام کریں۔"
3. دعائے فرج اور عملی اقدام: صرف دعائے فرج پڑھنا کافی نہیں، بلکہ ظہور کے حقیقی منتظر بننے کے لیے اپنے اعمال اور معاشرے میں عدل و انصاف کے قیام کے لیے جدوجہد بھی ضروری ہے۔
انقلابِ اسلامی نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ امام مہدی (عج) کے ظہور کی تیاری محض ایک روحانی عقیدہ نہیں، بلکہ ایک عملی جدوجہد ہے۔ ظلم کے خلاف کھڑا ہونا، عدل کی بنیاد رکھنا، اور ایک الہیٰ حکومت کی تمہید فراہم کرنا—یہ سب ظہور کی راہ ہموار کرنے کے لازمی اجزا ہیں۔
لہذا، آج امام مہدی (عج) کی ولادت کی یہ مبارک ساعت ہمیں اس عزم کی تجدید کا موقع دیتی ہے کہ ہم انقلابِ اسلامی کے پیغام کو سمجھیں، اسے تقویت دیں، اور ظہور کے حقیقی منتظرین میں شامل ہوں۔
اللہم عجل لولیک الفرج!









آپ کا تبصرہ