۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
علمی نشست

حوزہ/ انجمنِ طلاب کھرمنگ اور سفینۃ النجات تنظیم کے تحت ایک علمی نشست بعنوان "امتداد نور" قم المقدسہ میں منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام نے بعثت، انقلابِ اسلامی اور مہدویت کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انجمنِ طلاب کھرمنگ اور سفینۃ النجات تنظیم کے تحت ایک علمی نشست بعنوان "امتداد نور" قم المقدسہ میں منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام نے بعثت، انقلابِ اسلامی اور مہدویت کے موضوع پر سیر حاصل گفتگو کی۔

انجمنِ طلاب کھرمنگ اور تنظیم سفینہ النجات کے زیر اہتمام منعقدہ علمی نشست سے حجت الاسلام ڈاکٹر صادق جعفری، حجت الاسلام ڈاکٹر احسان رضی اور استاد شیخ فدا علی حلیمی نے خطاب کیا، اس نشست میں بڑی تعداد میں طلاب نے شرکت کی۔

نظریۂ مہدویت تمام آسمانی اور غیر آسمانی ادیان کا مشترکہ نظریہ، حجت الاسلام فدا علی حلیمی

نشست کے اسپیکر حجت الاسلام ڈاکٹر احسان رضی نے بعثت رسول اکرمﷺ کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہدایت الہی کا سلسلہ ابتدائے خلقت آدم سے سے قیامت تک جاری رہے گا۔ حضرت امام مہدی ؑ کے ظہور سے ہدایت کا سلسلہ اپنے عروج کو پہنچے گا۔ انقلاب اسلامی ایران اسی سلسلے کی ایک جھلک ہے۔

انہوں نے بعثت رسول اکرمﷺ کے بعد آنحضرت کی تحریک اور پیغام کی کامیابی کے بارے میں کہا کہ کسی بھی دعوت اور پیغام کی کامیابی کے لئے دو بنیادی عناصر ہونا لازمی ہے: پہلا یہ کہ دعوت الٰہی ہو۔ چنانچہ الٰہی دعوت دی جائے تو وہ فطرت انسانی سے ہم آہنگ ہوگی اور انسان کی ضروریات کو بھی پورا کرے گی۔ دوسرا یہ کہ دعوت دینے والا صفات حمیدہ کا حامل ہو۔ رسول اسلام کی دعوت یعنی اسلام میں یہ دونوں خصوصیات پائی جاتی تھیں، اسی لئے مختصر عرصے میں جزیرہ عرب کے کونے کونے تک پھیل گیا۔

نظریۂ مہدویت تمام آسمانی اور غیر آسمانی ادیان کا مشترکہ نظریہ، حجت الاسلام فدا علی حلیمی

نشست سے حجت الاسلام ڈاکٹر محمد صادق جعفری نے انقلابِ اسلامی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی نے جدید زمانے میں انسان کو درپیش حالات میں معتدل راستہ اختیار کیا۔ آپ نے دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ جدید زمانے کے تقاضوں کے مطابق قوم اور ملک کو استوار کیا اور ملک کا نام ہی اسلامی جمہوری ایران رکھا۔

انہوں نے کہا کہ انقلابِ اسلامی کے کچھ تقاضے ہیں، جن کو ہمیں پورا کرنا چاہئے۔ ہمیں اپنی اور اپنے معاشرے کی تربیت کرنی چاہیئے۔ تربیت یافتہ انسان ثمر آور درخت کی مانند ہے، بلکہ اس سے بھی زیادہ فائدہ مند ہے، کیونکہ اچھا پھل دینے والا درخت سال کے ایک موسم میں پھل دیتا ہے، جبکہ تربیت یافتہ انسان پورا سال دوسروں کو نفع پہنچاتا ہے۔

امتداد نور کے عنوان سے منعقدہ علمی نشست سے حجت الاسلام والمسلمین استاد شیخ فدا علی حلیمی نے بھی گفتگو کی۔

نظریۂ مہدویت تمام آسمانی اور غیر آسمانی ادیان کا مشترکہ نظریہ، حجت الاسلام فدا علی حلیمی

انہوں نے مہدویت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہدویت پر اعتقاد رکھنا آسمانی اور غیر آسمانی ادیان میں مشترک ہے۔ قرآن اور روایات میں مہدویت کے بارے میں بہت زیادہ تاکید کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں ظہور کے انتظار کا مطلب یہ ہے کہ حضرت امام مہدی ؑ ظہور فرما کر اصلاح کریں گے، پس ہمیں بھی مصلح بننا چاہئے۔ امام عالمی حکومت تشکیل دیں گے پس ہمیں بھی اپنے معاشروں میں مہدوی حکومت کی تشکیل کے لئے ابھی سے جدوجہد کرنی چاہیئے۔ امام عدل و انصاف قائم کریں گے، لہٰذا ہمیں بھی عدالت سے کام لیتے ہوئے دوسروں کو ان کے حقوق دینے پر تیار ہونا چاہئے۔

استاد حلیمی نے کہا کہ حضرت امام زمان ؑ کے ظہور کے بعد علم کا دور دورہ ہوگا چنانچہ روایات میں ہے کہ علم کے 29 حروف یا دروازے ہیں۔ انسان اب تک صرف 2 تک رسائی حاصل کر چکا ہے۔ حضرت امام زمان ؑ کے ظہور کے بعد باقی 27 حروف بھی آشکار ہوں گے۔

نظریۂ مہدویت تمام آسمانی اور غیر آسمانی ادیان کا مشترکہ نظریہ، حجت الاسلام فدا علی حلیمی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .