حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خوزستان میں نمائندہ ولی فقیہ حجت الاسلام والمسلمین سید محمدنبی موسوی فرد نے کہا ہے کہ اربعین حسینی کے زائرین کی خدمت، بالخصوص اطعام اور رہائش کا انتظام، درحقیقت زیارت امام حسین علیہ السلام کے عظیم ہدف یعنی قربِ الٰہی کے حصول کا ایک ذریعہ ہے، نہ کہ خود اصل مقصد۔
اہواز میں واقع فجر کمپلیکس کے امام خامنہای ہال میں منعقدہ "پہلا عظیم اجتماع مواکب اربعین حسینی" سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’جب کوئی زائر عتبات عالیات کی سعادت پاتا ہے تو اربعین کے خدام اس کے لیے سکون و اطمینان کا سامان فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ زیارت کی روحانی فضا سے کماحقہٗ فیض حاصل کر سکے۔‘‘
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مادی خدمات جیسے خوراک و رہائش کی فراہمی، صرف ایک وسیلہ ہے تاکہ زائر اصلی مقصد یعنی مقام قربِ الٰہی کی طرف متوجہ ہو، ہمیں گمان نہیں کرنا چاہیے کہ کھانے پینے اور آرام دہ جگہ مہیا کرنا خود مقصد ہے؛ اصل ہدف تو انسان سازی اور الٰہی راستے کی طرف رہنمائی ہے۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیت "ٱلَّذِینَ إِن مَّکَّنَّهُم فِی ٱلأَرضِ..." کی روشنی میں نظام اسلامی کی چار اہم ذمہ داریوں میں سے سب سے پہلی، نماز قائم کرنے کو قرار دیا اور فرمایا: ’’نماز ایک انسان ساز کارخانہ ہے اور یہ ذمہ داری ہمیں یاد دلاتی ہے کہ دین کی تعلیمات کا مقصد انسان کی اندرونی تبدیلی ہے۔‘‘
امام جمعہ اہواز نے زور دیا کہ زائرین کو ایسی خدمت فراہم کی جائے کہ واپسی پر ان کی روحانیت میں نمایاں فرق نظر آئے اور وہ اپنی زندگی میں خدا کے فرمان کو چراغِ راہ بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا: ’’زیارت امام حسین علیہ السلام کے لیے بے شمار ثواب اسی لیے مقرر ہوا ہے کہ یہ انسان کی سیرت اور کردار میں تبدیلی پیدا کرتی ہے۔ اربعین حسینی ایک ایسا موقع ہے جو فردی اور اجتماعی زندگی کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہی تبدیلی، ظہور امام زمانہ عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی زمینہ سازی کا سبب بن سکتی ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اس عظیم اجتماع میں خوزستان، یزد، چہارمحال و بختیاری، کہگیلویہ و بویراحمد اور بوشہر کے 800 سے زائد مواکب کے منتظمین شریک تھے۔









آپ کا تبصرہ