حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ اور یونیورسٹی کے استاد حجت الاسلام والمسلمین محمد مہدی ماندگاری نے ٹی وی پروگرام 'سمت خدا' میں گفتگو کے دوران کہا: طوفان الاقصیٰ جیسی سخت کارروائی کو دو سال گزر گئے ہیں لیکن اس کے شیرین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: طوفان الاقصیٰ کا سب سے اہم نتیجہ بت شکنی ہے۔ امریکہ اور اسرائیل جنہوں نے اپنے آپ کو ناقابل شکست ظاہر کیا تھا، اپنے آئرن ڈوم سسٹم اور بظاہر ناقابل شکست فوج کے ساتھ اس امتحان میں شکست کھا گئے ہاور یہ بت طوفان الاقصیٰ کے مظلوم شہیدوں کے خون اور یمن، فلسطین، غزہ اور لبنان میں محاذ مقاومت کی مجاہدانہ کوششوں کے برکت سے ٹوٹ گئے۔ اس فتح کی قیمت بہت زیادہ ہے، لیکن بت شکنی ہمیشہ قربانی اور قیمت طلب ہوتی ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین ماندگاری نے کہا: آج امریکہ اور اسرائیل کے خلاف جو نفرت دنیا میں پیدا ہوئی ہے، وہ بے مثال ہے۔ اسپین، کینیڈا، اٹلی، ہالینڈ، فرانس اور برطانیہ جیسے ممالک میں لاکھوں افراد کے مارچ دیکھنے میں آئے ہیں جن کی مثال پہلے نہیں دیکھی گئی تھی۔
انہوں نے کہا: حق و باطل کی پہچان اور ظلم و مظلومیت کی سمجھ کے لیے عالمی بیداری پیدا ہوئی ہے اور سب کو سمجھ آ گئی ہے کہ غزہ، یمن، لبنان اور فلسطین مظلوم ہیں لیکن افسوس کہ عالمی طاقتیں اپنے موقف میں اب بھی ناانصافی کی حمایت کر رہی ہیں۔









آپ کا تبصرہ