حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، یہ روایت کتاب "الکافی" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال الصادق علیه السلام:
إنَّ لِصاحِبِ هذا الأمرِ غَیبَةً، المُتَمَسِّكُ فيها بِدینِهِ كَالخارِطِ لِلقَتاد.
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:
بے شک امام زمان (عجل) کے لیے ایک غیبت ہے، پس جو شخص اس (دور) میں اپنے دین پر مضبوطی سے قائم رہے گا، وہ اس شخص کی طرح ہے جو صرف اپنے ہاتھ سے کانٹے دار درخت (قتاد) کو اکھاڑ پھینکتا ہے۔
تشریح:
"قتاد" ایک سخت اور کانٹے دار درخت ہے جسے ننگے ہاتھوں سے اکھاڑنا انتہائی مشکل اور تکلیف دہ ہوتا ہے۔ یہ حدیث امام مہدی (عج) کی غیبت کے زمانے میں دین پر ثابت قدم رہنے کی دشواری اور اس کے اجر کی عظمت کو بیان کرتی ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ غیبت کے دور میں ایمان کو مضبوطی سے تھامے رکھنا بہت مشکل ہے لیکن جو ایسا کرے گا، اس کا اجر و ثواب بھی بہت زیادہ ہو گا۔
الکافی، جلد ۱، صفحه ۳۳۵









آپ کا تبصرہ