حوزہ نیوز ایجنسی I یہ تربیتی مضمون اس بات پر زور دیتا ہے کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو ناکامی کے وقت مضبوط رہنا سکھائیں، تاکہ وہ زندگی میں مشکلات کا سامنا ہمت اور اطمینان کے ساتھ کر سکیں۔
بچوں کو اس طرح تیار کرنا کہ وہ ناکامی سے گھبرائیں نہیں بلکہ اسے سیکھنے کا حصہ سمجھیں، والدین کی ایک بنیادی ذمہ داری ہے۔
مثال کے طور پر، اگر بچہ کھیل یا کسی تعلیمی سرگرمی میں مطلوبہ نتیجہ حاصل نہ کر سکے، تو والدین کو چاہیے کہ اسے ملامت کرنے کے بجائے اس سے بات کریں کہ اس تجربے سے اس نے کیا سیکھا اور آئندہ وہ کیسے بہتر کر سکتا ہے۔
یہ رویہ بچے کو یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ ناکامی دراصل ترقی کا ایک موقع ہے، اور اس طرح وہ اس سے ڈرنے کے بجائے سیکھنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، والدین کو خود بھی بچوں کے سامنے ناکامی کے وقت مثبت رویہ دکھانا چاہیے۔
مثلاً اگر آپ خود کسی کام میں کامیاب نہ ہو سکیں، تو گھبرانے کے بجائے پُرسکون انداز میں اپنے بچے سے اس تجربے اور اس سے حاصل ہونے والے سبق کے بارے میں بات کریں۔
اسی طرح، بچوں کو دوبارہ کوشش کرنے کی حوصلہ افزائی کریں اور ان کی محنت اور استقامت کی تعریف کریں، چاہے نتیجہ مکمل نہ ہو۔
یہ طرزِ عمل بچوں میں اعتمادِ نفس پیدا کرتا ہے اور انہیں زندگی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے قابل بناتا ہے۔









آپ کا تبصرہ