حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیه میں امور تہذیب کے سرپرست حجت الاسلام والمسلمین عالم زادہ نوری نے مدرسہ علمیہ امام جعفر صادق (ع) اور سفیران ہدایت آیت اللہ کفعمی (رح) زاہدان کے طلباء اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے روحانیت کے انسان کی اندرونی ضروریات کو پورا کرنے اور معاشرے کی رہنمائی پر روشنی ڈالتے ہوئے ربانی عالم کے مقام اور دینی علماء کی ذمہ داریوں کی وضاحت کی اور تہذیبِ نفس اور خود سازی کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا: علماء کو معاشرے میں ہر قسم کی اچھائیوں اور خوبیوں کا مظہر اور نور و معنویت کا مرکز ہونا چاہیے۔ عالمِ ربانی وہ ہے جس کے دل میں خدا نور ڈالتا ہے اور اس کے باعث اس کے قول و عمل میں خیر و برکت ظاہر ہوتی ہے۔ یہ الہی نور نہ صرف عالم کے لیے بندگی کا راستہ واضح کرتا ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی رہنمائی کا ذریعہ بنتا ہے۔

حوزہ علمیه میں امور تہذیب کے سرپرست نے کہا: انسان کی زندگی میں دو قسم کی ضروریات ہیں: ایک ظاہری ضرورت جو مادی امور سے پوری ہوتی ہے اور دوسری باطنی ضرورت جو خدا کے ساتھ قلبی تعلق اور ایمان و ذکر کے سرچشمے سے روح کی غذا حاصل کرنے سے پوری ہوتی ہے۔ اگر اس اندرونی ضرورت کو نظر انداز کیا جائے تو انسان کھوکھلا، بے چینی، مایوسی اور گم گشتگی کا شکار ہو جائے گا۔
حجت الاسلام نوری نے مزید کہا: جس طرح جسم کو زندہ رہنے کے لیے غذا اور ہوا کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح انسان کی روح کو بھی معنوی غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ غذا بندگی، خدا کی یاد، تلاوت قرآن، دعا، علم کی مجالس سے استفادہ اور ربانی علماء کی موجودگی کے بغیر حاصل نہیں ہو سکتی۔ روحانیوں کو اس راستے میں معاشرے کے معنوی باپ کا کردار ادا کرنا چاہیے۔









آپ کا تبصرہ