حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عبادات کی صحت اور شرعی احکام سے آگاہی نہایت اہم ہے، اسی وجہ سے نماز کو باطل کرنے والے امور کے بارے میں سوال مومنین کے عام دینی مسائل میں سے ہے۔ اسی سلسلے میں آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ایک استفتاء کیا گیا ہے کہ اگر انسان نماز کے دوران خوف یا گھبراہٹ کے باعث بے اختیار اِدھر اُدھر دیکھ لے تو کیا اس کی نماز پر کوئی اثر پڑتا ہے؟ اس کا جواب دلچسپی رکھنے والے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔
سوال: اگر نماز کے دوران کسی زور دار آواز سے خوف کی وجہ سے ہم بے اختیار اِدھر اُدھر دیکھ لیں تو کیا نماز باطل ہو جاتی ہے؟
جواب : اگر صرف تھوڑا سا چہرہ کسی ایک طرف موڑ لیا ہو تو نماز صحیح ہے، لیکن اگر اتنا رخ پھیرا ہو کہ آسانی سے دائیں یا بائیں طرف دیکھ سکتے ہوں، تو احتیاط واجب کے مطابق نماز باطل ہو جائے گی۔









آپ کا تبصرہ