۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
فراموش کردن رکوع

حوزہ/ رہبر انقلاب اسلامی نے نماز میں رکوع بھول جانے کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے نماز میں رکوع بھول جانے کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے جسے ہم یہاں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لئے ذکر کر رہے ہیں۔

اس استفتاء اور اس کے جواب کا متن اس طرح ہے:

سوال: اگر نمازی سجدہ کرتے وقت متوجہ ہو کہ اس نے رکوع نہیں کیا ہے تو کیا اس کی نماز باطل ہے اور اگر نماز باطل ہے تو اس کی ذمہ داری کیا ہے؟

جواب: اگر پہلے سجدے کی حالت میں یا اس کے بعد اور دوسرے سجدے میں داخل ہونے سے پہلے نمازی کو یاد آ جائے کہ اس نے رکوع نہیں کیا تو اسے اٹھ کر رکوع بجا لانا چاہئے اور دو سجدے بجا لا کر نماز تمام کرنی چاہئے( اور پھر فوراً اضافی سجدہ کرنے کی وجہ سے اسے احتیاط مستحب کے طور پر دو سجدۂ سہو بجا لانے چاہئیں)۔

نکتہ: اگر وہ اٹھے اور کھڑے ہوئے بغیر اور وہیں بیٹھے بیٹھے ہی رکوع کے لئے جھک جائے تو اس کی نماز باطل ہو گی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .