جمعہ 19 ستمبر 2025 - 13:22
احکامِ شرعی | کیا بلی کے بال نجس ہیں اور نماز کو باطل کر دیتے ہیں؟

حوزہ/ آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی نے بلی کے بال اور اس کے نماز کی صحت پر اثر کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی | فقہِ اسلامی کے اہم مسائل میں سے ایک مسئلہ "طہارت" اور "نجاست" ہے، جو براہِ راست عبادات خصوصاً نماز کی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس حوالے سے ایک عام سوال یہ اٹھتا ہے کہ بلی کے بال کا کیا حکم ہے اور کیا اس کا اثر نماز پر پڑتا ہے؟ جدید زندگی میں چونکہ گھروں میں بلی پالنا عام ہے اور اس کے بال لگنے کا امکان رہتا ہے، اس لیے بہت سے مقلدین کے لیے یہ سوال اہمیت رکھتا ہے۔ ذیل میں دفترِ مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی (مدّ ظلّہ العالی) سے کیے گئے ایک استفتاء کا واضح جواب قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

سوال: کیا بلی کے بال ناپاک ہیں اور اس کی وجہ سے نماز باطل ہو جاتی ہے؟

جواب: بلی کے بال ناپاک نہیں ہیں، اور اگر بدن یا لباس پر ایک یا دو بال لگے ہوں تو وہ نماز کو باطل نہیں کرتے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha