حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلام میں نکاح کو سب سے اہم عہد و پیمان قرار دیا گیا ہے اور اس میں شرعی شرائط کی پابندی ضروری ہے۔ اس بارے میں ایک عام سوال یہ ہے کہ ایسے افراد سے نکاح کا کیا حکم ہے جو بظاہر مسلمان تو ہیں لیکن واجبات، خصوصاً نماز کی پابندی نہیں کرتے۔ اس استفتاء کے جواب میں حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے وضاحت فرمائی ہے، جو ناظرین کی خدمت میں پیش ہے
سوال: ایسے لڑکے یا لڑکی سے نکاح کا کیا حکم ہے جو بظاہر مسلمان ہوں لیکن واجبات جیسے نماز کی پابندی نہیں کرتے؟
جواب: اگر وہ اسلام کی بنیادی ضروریات کے قائل ہوں اور نماز کا انکار نہ کرتے ہوں بلکہ صرف سستی یا غفلت کی وجہ سے ادا نہ کرتے ہوں، تو وہ کافر شمار نہیں ہوتے بلکہ گناہگار مسلمان ہیں، اور ان سے نکاح کرنا جائز ہے۔ البتہ ضروری ہے کہ نرمی، ادب اور احترام کے ساتھ ان کو نصیحت کی جائے اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ذریعے نماز کی ادائیگی کی طرف متوجہ کیا جائے۔









آپ کا تبصرہ