حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی فقہ میں اُن احکام کو بڑی اہمیت دی گئی ہے جو معاشرتی تعلقات اور ایسے افراد کے ساتھ روابط سے متعلق ہیں جو دینی فرائض، خاص طور پر نماز جیسے واجبات کو ترک کر دیتے ہیں۔
ایسا ہی ایک سوال یہ ہے کہ اُس شخص کے گھر میں نماز پڑھنا اور کھانا کھانا شرعاً کیسا ہے جو جان بوجھ کر نماز ترک کرتا ہے (تارکِ نماز ہو)۔
یہ مسئلہ صرف ایک فرد کا ذاتی معاملہ نہیں بلکہ معاشرتی ذمہ داری، یعنی امر بالمعروف اور نہی عن المنکر سے بھی جڑا ہوا ہے۔
اس سلسلے میں حضرت آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی کا سوال و جواب ذیل میں پیش کیا جا رہا ہے تاکہ دلچسپی رکھنے والے حضرات استفادہ کر سکیں۔
سوال: کیا ایسے شخص کے گھر نماز پڑھنا اور کھانا کھانا جائز ہے جو نماز نہیں پڑھتا (تارکِ نماز ہو)؟
جواب: اس میں کوئی حرج نہیں، لیکن اگر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کے شرائط پائے جائیں تو ان پر عمل کرنا ضروری ہے۔









آپ کا تبصرہ