۲۳ آذر ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 13, 2024
نماز جمعہ

حوزہ/ " ایک ہی شہر میں جمعہ کی دو نمازیں قائم کرنا!" کے متعلق آیت اللہ العظمیٰ سیستانی سے استفتاء

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی نے " ایک ہی شہر میں جمعہ کی دو نمازیں قائم کرنا!" کے متعلق ایک استفتاء کا جواب دیا ہے، جو احکامِ شرعی میں دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

* ایک ہی شہر میں جمعہ کی دو نمازیں قائم کرنا!

سوال: کیا ایک ہی شہر میں جمعہ کی دو نمازیں قائم کی جا سکتی ہیں؟

جواب: اگر دوسری نماز جمعہ ایک فرسخ (تقریبا 5.5 کلومیٹر) سے کم فاصلے پر قائم ہو تو اگر وہ دونوں ایک ہی وقت پر شروع ہوں تو دونوں باطل ہوں گی اور اگر ایک نماز دوسری سے پہلے شروع ہو جائے (خواہ تکبیرۃ الاحرام ہی کی مقدار میں ہو) تو پہلی صحیح اور دوسری باطل ہوگی لیکن اگر نماز جمعہ پڑھ لینے کے بعد معلوم ہو کہ ایک اور نماز جمعہ بھی اس سے پہلے ایک فرسخ سے کم فاصلے میں ادا کی گئی ہے تو (اس کی نماز جمعہ صحیح شمار ہوگی اور) نماز ظہر بجا لانا واجب نہیں ہوگا۔

اور یاد رہے کہ نماز جمعہ کا مذکورہ فاصلے کے اندر قائم ہونا اس وقت دوسری نماز جمعہ کے بطلان کا سبب ہوگا جب وہ نماز جمعہ خود صحیح اور جامع الشرائط ہو لیکن اگر اس نماز جمعہ میں شرائط نہ پائی جائیں تو وہ شرائط کی حامل نماز جمعہ کے لئے رکاوٹ شمار نہیں ہوگی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .