حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے عدت میں شادی کرنے سے متعلق اپنی نظر بیان کی ہے جسے یہاں دینی مسائل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے بیان کیا جا رہا ہے۔
اس مورد میں رہبر انقلاب اسلامی سے پوچھے گئے سوال کا متن اور اس جواب یوں ہے:
سوال: ایک عورت شادی کے بعد اختلافات کی وجہ سے ایک سال سے زائد عرصے سے شوہر سے دور ہے اور عنقریب اپنے شوہر سے طلاق لے لے گی۔ کیا موجودہ صورت حال میں وہ طلاق کے فوراً بعد کسی اور مرد سے عقد موقت یا دائم کر سکتی ہے؟
جواب: جب تک تمام شرائط کے ساتھ صیغہ طلاق نہیں پڑھا جاتا اور خاتون نے اپنی عدت پوری نہ کر لی ہو، کسی دوسرے شخص سے عقد کرنا باطل ہے۔ عدت کا زمانہ اس وقت سے شروع ہو جاتا ہے جب طلاق کا صیغہ جاری کر دیا جائے اگرچہ شوہر اور بیوی ایک سال تک ایک دوسرے سے دور ہی کیوں نہ ہوں۔