حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کی مناسبت سے تہران کی شاہد یونیورسٹی میں مجلس عزا منعقد ہوئی، جس میں شیخ ابراہیم زکزاکی کی اہلیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کے موجودہ مسائل، رحلتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد رونما ہونے والے واقعات کا نتیجہ ہیں۔
ادارہ البصیرۃ نیجیریہ اور شیخ زکزاکی کے شاگرد طلبہ کے تعاون سے شاہد یونیورسٹی میں منعقدہ اس مجلس میں طلاب حوزہ، اسٹوڈنٹس اور مختلف دینی مراکز سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، جس کے بعد زیارت عاشورا، دعاۓ توسل اور زیارت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی تلاوت کی گئی، جب کہ ذاکران نے پرُسوز مرثیے پیش کیے۔
اس موقع پر اُمّالشہداء محترمہ زینت الدین ابراہیم—شیخ ابراہیم زکزاکی کی اہلیہ—نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی مظلومیت کو یاد کرنے کا مقصد صرف غمگین ہونا نہیں بلکہ ان کے راستے کی عملی پیروی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص مجلس میں شریک نہ ہو سکے لیکن ظلم کے خلاف کھڑا ہو جائے تو اس کا عمل زیادہ قیمتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام موجودہ بحران اُس وقت کی ناانصافیوں کا نتیجہ ہیں۔ اگر وصیتِ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر عمل کیا جاتا تو امت اس انجام سے دوچار نہ ہوتی۔ انہوں نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا یا امیر المؤمنین علیہ السلام نے دنیاوی اقتدار کے لیے جدوجہد کی؛ ان کے مطابق اہل بیت علیہم السلام کی جدوجہد خالصتاً دین اور وصیتِ نبوی کے تحفظ کے لیے تھی۔
محترمہ زینت الدین نے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ شیخ زکزاکی کی تعلیمات کے مطابق خدمتِ دین کی نیت سے تعلیم حاصل کریں۔ انہوں نے کہا: "تشیع کا مطلب ظلم کے خلاف قیام اور احکامِ الٰہی کی پابندی ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ خدا کی اطاعت میں کسی قسم کی کمی قابلِ قبول نہیں، نیجیریہ میں حق کی آواز کو کوئی طاقت—نہ امریکہ، نہ اسرائیل اور نہ ہی کوئی اور ملک—خاموش نہیں کر سکتا۔
واضح رہے کہ اس تقریب سے شیخ محمد سانی ملافا اور عبداللہ احمد فودیہ نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔









آپ کا تبصرہ