حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصود علی ڈومکی نے تحریک اسلامی نائجیریا کے رہنما جناب موسی نافیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ علامہ ابراہیم زکزاکی اور ان کی اہلیہ محترمہ بے جرم و خطا حکومت نائجیریا کی قید میں ہیں اور ان کا جرم ان کا انقلابی نظریہ ہے۔ نائجیرین فوج کی طرف سے وہاں کے مظلوم عوام پر مسلسل جبر و تشدد اور معصوم انسانوں کا قتل عام نا قابل قبول ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزاکی اس وقت قید تنہائی میں ہیں اور بیمار ہونے کے باوجود ان کے علاج کے سلسلے میں نائجیرین حکومت کوئی اقدام نہیں کر رہی ہے اس لیے ہم نائجیرین حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ علامہ ابراہیم زکزاکی کو فی الفور آزاد کیا جائے اور ان کے علاج و معالجہ کا بندوبست کیا جائے گا۔ شیخ زکزاکی فقط نائجیریا کے ہی لیڈر نہیں ہیں بلکہ وہ عالم اسلام کے عظیم انقلابی رہنما ہیں۔
انہوں نے اللہ کی راہ میں اپنے چھ بیٹے قربان کردیئے یوم القدس کے موقع پر قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لئے ان کے تین بیٹے شہید ہوگئے اور پھر زار یہ سانحہ سن 2015 کے حملے میں ان کے مزید تین بیٹے شہید ہوگئے۔ لہذا عالم اسلام کو زکزاکی کے عظیم کردار پر فخر ہے نہ بکنے والا زکزاکی نہ جھکنے والا زکزاکی۔
انہوں نے تحریک اسلامی نائیجیریا کے رہنما موسی نافیو سے کہا کہ پاکستان کی عظیم قوم کی طرف سے مجاہد اسلام شیخ محمد ابراہیم زکزاکی اور ان کے محترم خانوادے کو سلام عقیدت پہنچادیں۔ ہم شیخ زکزاکی کی آزادی کے لئے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے اس موقع پر جناب موسی نافیو نے ملت پاکستان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہمیشہ شیخ ابراہیم زکزاکی کی رہائی کے لیے صدائے احتجاج بلند کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیخ ابراہیم زکزاکی کا کوئی قصور نہیں ہے مگر حکومت نائجیریا انہیں انصاف دینے کے لئے اختیار نہیں ہے۔