بدھ 19 نومبر 2025 - 12:05
نماز جمعہ کے خطبوں میں عوامی مسائل اور ملکی حالات کا لازماً تذکرہ ہونا چاہئے

حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے کہا ہے کہ نماز جمعہ کے خطبوں میں معاشرتی، اخلاقی، انقلابی اور عوامی مسائل کو بیان کرنے کے لئے نہایت مؤثر ذریعہ ہیں، اور ناانصافیوں کے بارے میں بروقت تنبیہ معاشرے کے ایک بڑے حصے پر مثبت اثر چھوڑتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے کہا ہے کہ نماز جمعہ کے خطبوں میں معاشرتی، اخلاقی، انقلابی اور عوامی مسائل کو بیان کرنے کے لئے نہایت مؤثر ذریعہ ہیں، اور ناانصافیوں کے بارے میں بروقت تنبیہ معاشرے کے ایک بڑے حصے پر مثبت اثر چھوڑتی ہے۔

مشہد مقدس کے امام جمعہ آیت اللہ علم الہدیٰ اور حجۃ الاسلام والمسلمین حاج علی اکبری، جو ائمہ جمعہ کی پالیسی ساز کونسل کے سربراہ ہیں، انہوں نے گزشتہ روز آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر آیت اللہ مکارم نے نماز جمعہ اور مساجد کی موجودہ صورت حال سے متعلق پیش کی گئی رپورٹ کو امید افزا قرار دیا۔

آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے اس ملاقات میں نمازِ جمعہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ائمہ جمعہ کو چاہئے کہ اپنے خطبات میں حالاتِ حاضرہ، معاشرتی ذمہ داریوں، دینی فرائض اور ہر علاقے کے عوام کی فہم کے مطابق زبان کو پیش نظر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی برکت سے نماز جمعہ کا دوبارہ احیا ہوا، کیونکہ انقلاب سے پہلے یہ ادارہ کمزور اور غیر مؤثر تھا، لیکن انقلاب کے بعد نماز جمعہ ایک ہمہ گیر اور با اثر دینی و سماجی مرکز کی شکل اختیار کر گئی۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے مزید کہا کہ خطبات کو عوامی مسائل، اخلاقیات، معاشرتی امور اور ناانصافیوں پر روشنی ڈالنے کا ذریعہ بنایا جائے، کیونکہ یہ بیانات معاشرے کی اصلاح میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

انہوں نے ائمہ جمعہ کے مشترکہ اجلاس اور تجربات کے تبادلے کی ضرورت پر بھی زور دیا، اور کہا کہ اس طرح کی نشستیں نماز جمعہ کے نظام کو زیادہ مؤثر اور کار آمد بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha