۷ آذر ۱۴۰۳ |۲۵ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 27, 2024
آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی

حوزہ/ حضرت آیت اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی نے مرحوم نائینی کے آثار و تالیفات کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ ان کے علمی آثار، خاص طور پر وہ تصنیف جو اسلامی حکومت کے بارے میں ہے اور اپنے وقت میں تاریخی اہمیت کی حامل تھی، اس کو دوبارہ زیر غور لایا جائے اور اس کی ترویج کی جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ مکارم شیرازی نے میرزا نائینی علیہ الرحمہ کے سلسلے میں منعقد کرنے والے بین الاقوامی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران کہا: اس کانفرنس کا انعقاد میرزا نائینی کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی تلافی کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نائینی اپنے دور میں ایک روشن خیال شخصیت تھے، جس کی وجہ سے ان افراد نے، جو روشن خیالی کو برداشت نہیں کر سکتے تھے، ان پر ظلم کیا۔

آیت اللہ مکارم شیرازی نے علمائے دین اور فقہا کی تکریم کو ایک عبادت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی یاد منانے سے ان کے علمی آثار کو زندہ کیا جا سکتا ہے اور لوگوں میں روحانیت کی رغبت بڑھائی جا سکتی ہے۔

انہوں نے مرحوم نائینی کے اسلامی حکومت پر موجودہ آثار کو خصوصی اہمیت دینے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے یہ آثار، جو اپنے وقت میں تاریخی حیثیت رکھتے تھے، دوبارہ نظر ثانی اور ترویج کے مستحق ہیں۔

ملاقات کے اختتام پر آیت اللہ مکارم شیرازی نے کانفرنس کے منتظمین کے لیے دعا کی اور اس کانفرنس کے انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .