حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ ناصر مکارم شیرازی نے کتاب اور کتاب خوانی کے دن کی مناسبت سے ایک پیغام میں معاشرے میں کتاب پڑھنے اور مطالعے کی ثقافت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ آج کی تیز رفتار اور ٹیکنالوجی سے معمور زندگی میں، کتاب کا مقام و مرتبہ لوگوں کی نظروں میں کم ہوتا جارہا ہے، اور لوگوں میں غور و فکر اور مطالعے کا رجحان کم ہوتا جارہا ہے، معاشرتی استحصال اور ذہنی غلامی سے بچنے کا ایک اہم ذریعہ کتاب خوانی کا فروغ اور عوام کی علمی سطح کو بلند کرنا ہے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے اپنے پیغام میں خاص طور پر والدین کی ذمہ داری کی طرف اشارہ کیا کہ وہ بچوں اور نوجوانوں میں کتاب سے دوستی اور مطالعے کی عادت کو فروغ دیں۔ انہوں نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ کتابوں کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے، کتابخانوں کو فعال کیا جائے، اور ناشرین کی مدد کی جائے تاکہ لوگوں تک علمی مواد آسانی سے پہنچ سکے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے اس بات کی طرف توجہ دلائی کہ قرآن مجید کو اللہ تعالی نے بطور کتاب انسانوں کی رہنمائی کے لیے نازل کیا، جو کتاب کی قدر و منزلت کو واضح کرتا ہے۔ ان کے مطابق، اسلامی تعلیمات کے ذریعے معاشرے میں علمی و فکری ترقی کا حصول ممکن ہے، اور اسی لیے کتاب خوانی کو فروغ دینے والے افراد اور اداروں کی کوششوں کو سراہا۔