حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایامِ فاطمیہ کے موقع پر ایران کی مسلح فورسز کے عدالتی ادارے میں ایک مجلسِ عزاء منعقد ہوئی، جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین طاہری نے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زندگی کی سب سے بڑی خوبی یہ تھی کہ آپ نے ولایت کا دفاع کیا، اور یہ دفاع صرف اپنے گھر خاندان کے لیے نہیں تھا بلکہ اس لیے تھا کہ معاشرے میں دینی حکومت قائم ہو سکے۔
انہوں نے بتایا کہ اللہ نے لوگوں کی رہنمائی کے لیے عقل اور وحی دی، اور انبیاء کو بھیجا تاکہ لوگ راہِ حق پر چل سکیں۔
انہوں نے رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان «إنی تارک فیکم الثقلین…» کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قرآن اور اہل بیتؑ ہی وہ راستہ ہیں جن سے جڑے رہنے میں انسان کی نجات ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین طاہری نے کہا کہ جس شخص کو خدا کے احکام کا علم ہو، وہی حکومت کرنے کا اہل ہے۔ اگر دنیا میں ایسا ہوتا تو آج نہ غربت کا فرق ہوتا، نہ بدعنوانی اور نہ اتنی قتل و غارت۔
انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراؑ نے اسی مقصد کے لیے ولایت کا دفاع کیا اور اسی راہ میں شہید ہوئیں۔ ’’ان کا دفاع صرف شوہر یا رشتہ داری یا اپنے گھرانے کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ اس لیے تھا کہ امیر المؤمنینؑ کے ذریعے اللہ کی حکومت قائم ہو اور انسانیت کی بھلائی ہو۔‘‘
مجلس کا آغاز مداحِ اہل بیتؑ ’’بہرامی‘‘ کی نوحہ خوانی سے ہوا۔
بعد میں حجۃ الاسلام والمسلمین طاہری نے ادارے کے سربراہ سے ملاقات میں اس تقریب میں کارکنان کی منظم اور پُرجوش شرکت کو سراہا اور کہا کہ یہ ادارہ مذہبی اور انقلابی روح رکھتا ہے، جس کا بہترین مظاہرہ آج کی مجلس میں دیکھنے میں آیا۔









آپ کا تبصرہ