پیر 24 نومبر 2025 - 10:35
کتب اہلسنت میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے متعلق 40 احادیث

حوزہ/ اہل سنت کی معتبر کتابوں میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی فضیلت میں چالیس سے زیادہ روایات موجود ہیں۔ ان روایات میں رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس بے مثال بیٹی کی عظمت ایسے انداز میں بیان ہوئی ہے کہ نہ صرف آپؑ کے بلند مقام کو واضح کرتی ہیں بلکہ تاریخِ اسلام میں آپؑ کو حجّتِ الٰہی اور امّ الائمہ کے طور پر مزید نمایاں کر دیتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہل سنت کے معتبر مصادر سے نقل ہونے والی یہ روایات حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے روحانی اور معنوی مقام کی ایک روشن جھلک پیش کرتی ہیں۔

۱۔إذا کانَ یَوْمُ القیامَةِ نادی مُنادٍ: یا أَهْلَ الجَمْعِ، غُضُّوا أَبْصارَکُمْ حَتّی تَمُرَّ فاطِمَة

(کنز العمّال، ج ۱۳، ص ۹۱ و ۹۳)

روزِ قیامت ایک منادی ندا دے گا: اے اہلِ محشر! اپنی نگاہیں جھکا لو تاکہ فاطمہ گزر سکیں۔

۲۔کُنْتُ إذا اشْتَقْتُ إِلی رائِحَةِ الجنَّةِ شَمَمْتُ رَقَبَةَ فاطِمَة

(منتخب کنز العمّال، ج ۵، ص ۹۷)

میں جب بھی جنت کی خوشبو کا مشتاق ہوتا، فاطمہ کی گردن کو سونگھتا۔

۳۔حَسْبُک مِنْ نساءِالعالَمین أَرْبَع: مَرْیمَ وَآسیَة وَخَدیجَة وَفاطِمَة

(مستدرک الصحیحین، ج ۳، ص ۱۷۱)

عورتوں میں چار ہستیاں تمہارے لیے کافی ہیں: مریم، آسیہ، خدیجہ اور فاطمہ۔

۴۔یا عَلِی هذا جبریلُ، یُخْبِرنِی أَنَّ اللّهَ زَوَّجَک فاطِمَة

(الریاض النضرة، ص ۱۴۱)

اے علی! یہ جبریل ہیں، وہ مجھے خبر دے رہے ہیں کہ اللہ نے فاطمہ کو تمہاری زوجیت میں دیا ہے۔

۵۔ما رَضِیْتُ حَتّی رَضِیَتْ فاطِمَة

(مناقب ابن المغازلی، ص ۳۴۲)

میں اس وقت تک راضی نہیں ہوتا جب تک فاطمہ راضی نہ ہوں۔

۶۔یا عَلِیّ إِنَّ اللّهَ أَمَرَنِی أَنْ أُزَوِّجَکَ فاطِمَة

(الصواعق المحرقة، باب ۱۱، ص ۱۴۲)

اے علی! خدا نے مجھے حکم دیا کہ میں فاطمہ کا نکاح تم سے کر دوں۔

۷۔إِنّ اللّهَ زَوَّجَ عَلیّاً مِنْ فاطِمَة

(الصواعق المحرقة، ص ۱۷۳)

اللہ نے فاطمہ کو علیؑ کے نکاح میں دیا۔

۸۔کُلُّ بَنِی أُمّ یَنْتَمونَ إِلی عُصْبَةٍ، إِلاّ وُلدَ فاطِمَة

(الصواعق المحرقة، ص ۱۵۶ و ۱۸۷)

تمام ماؤں کی اولاد اپنے باپ کی طرف منسوب ہوتی ہے، مگر فاطمہ کی اولاد میری طرف منسوب ہوتی ہے۔

۹۔کُلِّ بَنِی أُنثی عصْبَتُهم لأَبیهِمْ ماخَلا وُلْد فاطِمَة

(کنز العمّال، ج ۱۳، ص ۱۰۱)

تمام عورتوں کی اولاد باپ کی طرف منسوب ہوتی ہے مگر فاطمہ کی اولاد۔

۱۰۔أَحَبُّ أَهْلِی إِلیَّ فاطِمَة

(الجامع الصغیر، ج ۱، ح ۲۰۳)

میرے اہل میں سب سے محبوب فاطمہ ہے۔

۱۱۔فاطِمَةُ سَیِّدَةُ نِساءِ أهلِ الجَنَّة

(مستدرک الصحیحین، ج ۳، ص ۱۶۴؛ الجامع الصغیر، ج ۲، ص ۶۷)

فاطمہؑ جنت کی تمام عورتوں کی سردار ہیں۔

۱۲۔سَیِّدَةُ نِساءِ العالَمین فاطِمَة

(الجامع الصغیر، ج ۲، ص ۵۸)

فاطمہؑ تمام جہانوں کی عورتوں کی سردار ہیں۔

۱۳۔فاطِمَةُ سَیِّدَةُ نِساءِ أهلِ الجَنَّة

(المواقف، ج ۳، ص ۲۷۶)

فاطمہؑ اہلِ جنت کی عورتوں کی سردار ہیں۔

۱۴۔أَفْضَلُ نِساءِ أهْلِ الجَنَّةِ: خَدِیجَةُ وَفاطِمَةُ وَمَرْیمُ وَآسِیَة

(مسند احمد بن حنبل، ج ۱، ص ۲۹۳)

جنت کی بہترین عورتیں یہ چار ہیں: خدیجہؑ، فاطمہؑ، مریمؑ اور آسیہؑ۔

۱۵۔أَوَّلُ مَنْ یَدْخُلُ الجَنَّةَ فاطِمَة

(المعجم الکبیر للطبرانی، ج ۲۲، ص ۴۰۱)

سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والی شخصیت فاطمہؑ ہوں گی۔

۱۶۔نَزَلَتْ آیَةُ التَّطْهِیرِ فی خَمْسَة: النَّبِیِّ وَعَلِیٍّ وَفاطِمَةَ وَالحَسَنِ وَالحُسَیْن

(الدر المنثور، ج ۶، ص ۶۰۳)

آیتِ تطہیر جن ہستیوں کے بارے میں نازل ہوئی وہ یہ پانچ ہیں: رسولؐ، علیؑ، فاطمہؑ، حسنؑ اور حسینؑ۔

۱۷۔إِنَّما یُریدُ اللّهُ… نَزَلَتْ فی بیتِ فاطِمَة

(صحیح مسلم، ج ۷، ص ۱۳۰)

آیتِ تطہیر فاطمہؑ کے گھر میں نازل ہوئی۔

۱۸۔فاطِمَةُ بَضْعَةٌ مِنِّی، مَنْ أغْضَبَها فَقَدْ أغْضَبَنِی

(صحیح بخاری، کتاب بدء الخلق؛ صحیح مسلم، ج ۷، ص ۱۴۱)

فاطمہؑ میرا ٹکڑا ہیں؛ جس نے انہیں ناراض کیا، اس نے مجھے ناراض کیا۔

۱۹۔یُؤْذِینِی ما آذا فاطِمَة

(مستدرک الصحیحین، ج ۳، ص ۱۵۴)

جو چیز فاطمہؑ کو اذیت دیتی ہے وہ مجھے اذیت دیتی ہے۔

۲۰۔فاطِمَةُ بَضْعَةٌ مِنِّی، یُرِیبُنِی ما رابَها وَیُؤْذِینِی ما آذاها

(صحیح مسلم، ج ۷، ص ۱۴۱)

فاطمہؑ میرا جز ہے؛ جو چیز اسے پریشان کرتی ہے وہ مجھے پریشان کرتی ہے، اور جو اسے اذیت دے وہ مجھے اذیت دیتا ہے۔

۲۱۔ حدیث «فاطِمَةُ سَيِّدَةُ نِساءِ أهلِ الجَنَّةِ»

فاطمہ جنتی عورتوں کی سردار ہیں۔

حوالہ: صحیح بخاری، کتاب بدء الخلق، حدیث 3437

صحیح مسلم، کتاب فضائل الصحابة، حدیث 2449

۲۲۔ حدیث «إنَّ اللهَ يَغْضَبُ لِغَضَبِ فاطِمَةَ و يَرضى لِرِضاها»

اللہ فاطمہ کے غضب سے غضبناک ہوتا ہے اور ان کی رضا سے راضی ہوتا ہے۔

حوالہ: مستدرک حاکم، ج 3، ص 154 — حاکم نے صحیح کہا

ذہبی نے بھی اس کی صحت کی توثیق کی

۲۳۔ حدیث «فاطِمَةُ بَضعَةٌ مِنِّي»

فاطمہ میرے وجود کا حصہ ہے۔

حوالہ: صحیح بخاری، کتاب فضائل الصحابة، حدیث 3714

صحیح مسلم، حدیث 2449

۲۴۔ حدیث «مَن آذاها فقد آذاني»

جس نے فاطمہ کو تکلیف دی، اس نے مجھے تکلیف دی۔

حوالہ: صحیح بخاری، کتاب فضائل الصحابة، حدیث 3767

سنن ترمذی، حدیث 3867

۲۵۔ حدیث «سُمِّيَت فاطِمَةُ لأنَّ اللهَ فَطَمَ مَن أحَبَّها مِنَ النّارِ»

فاطمہ کا نام اس لئے فاطمہ رکھا گیا کہ کیوں کہ اللہ نے ان کے محبین کو آگ سے دور کر دیا۔

حوالہ: المعجم الکبیر للطبرانی، ج 22، ص 401

حلیة الأولیاء، ج 2، ص 40

۲۶۔ حدیث «كانَت فاطِمَةُ إذا قامَتْ في مِحرابِها زَهَرَ نورُها لأهلِ السّماء»

فاطمہ جب محراب میں کھڑی ہوتیں تو ان کا نور آسمان والوں کیلئے چمکتا۔

حوالہ: حلیة الأولیاء، ابو نعیم، ج 2، ص 41

(اہل سنت کا معتبر زہد و مناقب کا ماخذ)

۲۷۔ حدیث «فاطِمَةُ حُجَّةُ اللهِ على حُجَجِه»

ترجمہ: فاطمہ اللہ کی حجتوں پر حجت ہیں۔

حوالہ: اہل سنت مصادر میں ضعیف روایت کے طور پر؛

المعجم الکبیر للطبرانی، ج 22

۲۸۔ حدیث «إنَّما يُدافِعُ اللهُ عَنِ المُؤمِنِ بِحُبِّ فاطِمَةَ»

اللہ مؤمن کا دفاع فاطمہ کی محبت کے ذریعہ کرتا ہے۔

حوالہ: المعجم الأوسط للطبرانی، حدیث 2584

۲۹۔ حدیث «نُورُ فاطِمَةَ مِن نُورِ اللهِ»

فاطمہ کا نور اللہ کے نور سے ہے۔

حوالہ: المستدرک للحاکم، ج 3

(حاکم نے صحیح کہا، ذہبی نے موافقت کی)

۳۰۔ حدیث «خُلِقَت فاطِمَةُ مِن ثَمَرَةِ الجَنَّةِ»

فاطمہ جنت کے پھل سے پیدا کی گئیں۔

حوالہ: المستدرک للحاکم، ج 3، ص 156

۳۱۔ حدیث «أنا و عليٌّ و فاطِمَةُ و الحَسَنُ و الحُسَينُ في قُبّةٍ مِن نورٍ»

میں، علی، فاطمہ، حسن اور حسین نور کے ایک گنبد میں ہیں۔

حوالہ: المعجم الکبیر للطبرانی، ج 3

۳۲۔ حدیث «إنَّ لِفاطِمَةَ حَقّاً على النّاسِ»

ترجمہ: بے شک فاطمہ کا لوگوں پر حق ہے۔

حوالہ: مجمع الزوائد، ہیثمی، ج 9

۳۳۔ حدیث «بِسَبَبِ فاطِمَةَ يُكشَفُ الكَربُ عَن شيعَتِها»

فاطمہ کی وجہ سے ان کے شیعوں سے مصائب دور کئے جاتے ہیں۔

حوالہ: الطبرانی، المعجم الأوسط

۳۴۔ حدیث «إنَّ فاطِمَةَ صادِقَةٌ شَهيدَةٌ»

بے شک فاطمہ صادقہ بھی ہیں اور شہیدہ بھی۔

حوالہ: المستدرک للحاکم، ج 3، ص 162

۳۵۔ حدیث «فاطِمَةُ رُوحِي الَّتي بَيْنَ جِنبَيَّ»

فاطمہ میری وہ روح ہے جو میرے وجود میں ہے۔

حوالہ: المعجم الکبیر للطبرانی، ج 22

۳۶۔ حدیث «يَومَ القِيامَةِ تُنادِي فاطِمَةُ: يا رَبِّ شِيعَتي»

قیامت کے دن فاطمہ کہیں گی: ’’اے پروردگار! میرے شیعوں کی مدد فرما‘‘۔

حوالہ: الطبرانی، المعجم الکبیر

۳۷۔ حدیث «إذا كانَ يومُ القِيامَةِ أكرَمَ اللهُ فاطِمَةَ إكراماً لا مِثلَ لَه»

قیامت کے دن اللہ فاطمہ کو وہ اکرام عطا کرے گا جو کسی اور کو نہیں ہوگا۔

حوالہ: المستدرک للحاکم، ج 3

۳۸۔ حدیث «فاطِمَةُ بَابُ نَجاتِ الأُمّةِ»

فاطمہ امت کے نجات کا دروازہ ہیں۔

حوالہ: الطبرانی، المعجم الأوسط

۳۹۔ حدیث «إنَّ في وِلايةِ فاطِمَةَ نَجاةً مِنَ النّارِ»

ترجمہ: فاطمہ کی ولایت جہنم سے نجات ہے۔

حوالہ: الطبرانی، الأوسط / الکبیر

۴۰۔ حدیث «حُبُّ فاطِمَةَ يَنفَعُ في مِائَةٍ مِن المَواطِنِ»

ترجمہ: فاطمہ کی محبت سو مختلف مقامات پر فائدہ پہنچاتی ہے۔

حوالہ: مجمع الزوائد، ہیثمی، ج 9

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha