حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے استاد اور معروف خطیب حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی ٹی وی پروگرام «سمتِ خدا» میں حضرت صدیقہ طاہرہ علیہاالسلام کے ایام عزاء اور شہادت کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: شہداء کرام اللہ کے نزدیک پہچانے ہوئے ہیں، صرف ہمارے لیے گمنام ہیں۔
انہوں نے حضرت زہرا علیہا السلام کے مقام و مرتبہ پر مشتمل متعدد معتبر روایات نقل کرتے ہوئے مزید کہا: قندوزی کی کتاب ینابیع المودة میں بیان ہوا ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اگر زمین پر علی، فاطمہ، حسن اور حسین سے زیادہ محترم اور گرامی قدر بندے ہوتے تو خداوند عالم مباہلہ کے لیے انہی کو منتخب کرتا۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے کہا: حضرت زہرا علیہاالسلام آیت مباہلہ، آیت تطہیر اور آیاتِ ذوی القربی کا حقیقی مصداق ہیں اور ان کی مودت اللہ کے فرائض میں شمار ہوتی ہے۔
حوزہ علمیہ کے اس استاد نے اہل سنت کی بعض روایات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جن میں فخر رازی کی مودتِ فی القربی سے متعلق نقل بھی شامل ہے، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے جس نے اسے اذیت دی اس نے مجھے اذیت دی۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے خطبہ فدکیہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا: خطبہ فدک معتبر تاریخی متن ہے جو اہل سنت و شیعہ کے قدیم مصادر میں نقل ہوا ہے جن میں ابن طَیفور (متولد 204 ہجری) کی کتاب بلاغات النساء بھی شامل ہے۔ اس خطبے میں حضرت زہرا علیہاالسلام نے نہایت منسجم اور مربوط انداز میں فلسفۂ احکام، مقصدِ بعثت، ولایت کی حیثیت، غدیر کے فراموش کیے جانے کی وجوہات اور فدک سے متعلق امور بیان فرمائے ہیں۔
انہوں نے کہا: اس خطبے میں 17 احکام کی فلسفیانہ حکمتیں ذکر ہوئی ہیں اور فدک کا حصہ خطبے کا بہت چھوٹا حصہ ہے۔ اصل خطبہ توحید، نبوت، ولایت اور رحلتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد پیدا ہونے والی اجتماعی صورتحال کی جامع تحلیل پر مشتمل ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے تجویز دی کہ اس خطبے کا نسخہ مذہبی انجمنوں سمیت مجالس و عزاداری کے تمام پروگرامز میں عوام کے درمیان تقسیم کیا جائے تاکہ یہ اہم متن سب کی دسترس میں آ سکے۔









آپ کا تبصرہ