جمعرات 4 دسمبر 2025 - 17:27
انقلاب اسلامی کے بعد سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں خواتین کی کامیابیاں تاریخ کے کسی دور سے قابلِ موازنہ نہیں

حوزہ/ حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ نے کہا ہے کہ انقلابِ اسلامی کی برکت سے خواتین اور فیملی کے شعبے میں علمی، ثقافتی، سماجی، سیاسی اور جدید ٹیکنالوجی کے متعدد میدانوں میں ایسی شاندار کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں جن کی مثال تاریخ کے کسی دور میں نہیں ملتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ ایران کے سربراہ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے آج بروز جمعرات "ہفتۂ تکریمِ خواتین و یومِ مادر” کی مرکزی کمیٹی کے سربراہ محترمہ ریحانہ سلامی اور ان کے وفد سے قم المقدسہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے انقلاب اسلامی کی کامیابیوں اور تحریکِ امام خمینیؒ میں خواتین کے تاریخی کردار پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوگا کہ انقلاب اسلامی کے قیام، عوامی تحریک اور ہمہ گیر ریلیوں میں خواتین نے غیر معمولی اور فیصلہ کن کردار ادا کیا۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ صدیوں پر محیط تاریخ رکھنے والا حوزۂ علمیہ قم اپنی تاسیس جدید کے بعد متعدد علمی و فکری نشو و نما کے مراحل سے گزرا ہے، جن میں اسلامی انقلاب اور اس کے نظریاتی ڈھانچے کی بنیادیں بھی حوزہ قم ہی میں رکھی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان اہم تبدیلیوں میں سے ایک بنیادی تبدیلی حوزۂ علمیہ میں خواتین کے شعبے کا باقاعدہ قیام ہے۔ تاریخِ اسلام میں ہمیشہ ایسی باوقار اور عالمہ خواتین موجود رہی ہیں جنہوں نے حدیث، فقہ اور دیگر علوم میں نمایاں خدمات انجام دیں، جن کی بلند ترین مثال حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا، حضرت خدیجہ کبریٰ سلام اللہ علیہا اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا ہیں۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ آج ملک ایران میں خواتین نے عظیم پیش رفت کی ہے جو انقلاب اسلامی کی برکت سے ممکن ہوئی۔ خواتین نے علم و تحقیق، ثقافت، سماج، سیاست اور جدید ٹیکنالوجی کے میدانوں میں ایسی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن کی کوئی تاریخی مثال نہیں ملتی۔

انہوں نے بتایا کہ آج یونیورسٹیوں اور علمی مراکز میں خواتین نہ صرف تعداد کے اعتبار سے بلکہ معیار کے لحاظ سے بھی بعض شعبوں میں مردوں سے آگے نکل چکی ہیں۔ یہ سب اسلامی نظام کے اُس تکاملی نقطۂ نظر کی دلیل ہے جو خواتین کو عزت، کردار اور اثر و رسوخ کے بہتر مواقع فراہم کرتا ہے۔

آیت اللہ اعرافی نے مزید کہا کہ خاندان سے متعلق تعلیمی شعبوں کا قیام، خواتین کے موضوعات پر تخصصی مجلات کی اشاعت، اور خواتین کی حوزوی و یونیورسٹی تنظیموں کا قیام، ان کامیابیوں کے چند نمونے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "ہفتۂ تکریمِ خواتین و یومِ مادر” کی مرکزی کمیٹی کا قیام ایک مبارک قدم ہے، مگر یہ سرگرمیاں صرف ایک ہفتے تک محدود نہیں رہنی چاہئیں بلکہ پورے سال خواتین اور لڑکیوں سے متعلق پروگراموں کی منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha