بدھ 17 دسمبر 2025 - 16:46
کیا آخرت میں حجاب اور محرمیت کے قوانین بھی ہوں گے؟

حوزہ/ مذہبی شبہات کے ماہر نے موت کے بعد کے عوالم میں محرمیت کے احکام کی تفصیل بیان کرتے ہوئے، برزخ، قیامت، جنت اور جہنم کی حالت کو الگ الگ واضح کیا اور بتایا کہ ان میں سے ہر مرحلے میں باہمی تعلقات اور حدود و آداب کے حوالے سے خاص اور جداگانہ اصول پائے جاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دنیاوی زندگی میں انسانوں کے باہمی تعلقات شریعت کے مقرر کردہ قوانین، جیسے محرم اور نامحرم کے اصولوں کے تحت منظم ہوتے ہیں۔ لیکن یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ جب انسان برزخ، قیامت اور آخرت میں داخل ہوگا تو کیا یہ حد بندیاں وہاں بھی باقی رہیں گی، یا وہاں کے تعلقات جسم اور زمانے سے ماورا کسی اور حقیقت پر قائم ہوں گے؟

حجت‌الاسلام رضا پارچہ‌باف نے حوزہ نیوز سے گفتگو میں اسی سوال کا جواب دیا ہے، جس کا سلیس اردو ترجمہ درج ذیل ہے:

سوال: کیا برزخ، قیامت اور آخرت میں بھی محرم اور نامحرم کا تصور موجود ہوگا؟ اگر ہوگا تو کس صورت میں؟

جواب (حجت‌الاسلام رضا پارچہ‌باف): آخرت کے عالم میں "جس میں برزخ، قیامت، جنت اور جہنم شامل ہیں" محرم اور نامحرم کا وہ مفہوم موجود نہیں جو دنیا میں پایا جاتا ہے۔

دنیا میں انسانوں کے تعلقات فطری اور شرعی قوانین کے تحت ہوتے ہیں، جن میں محرمیت کا نظام بھی شامل ہے۔ لیکن موت کے بعد یہ دنیاوی قوانین باقی نہیں رہتے، کیونکہ آخرت کی دنیا اپنی ساخت اور حقیقت میں دنیا سے بالکل مختلف ہے۔ وہاں انسان ایک خاص روحانی اور مثالی حالت میں ہوتا ہے، جیسے اہلِ جنت کے لیے نورانی لباس اور اہلِ جہنم کے لیے آگ سے متعلق حالتوں کا ذکر ملتا ہے۔

لہٰذا آخرت میں محرم اور نامحرم کی وہ تقسیم، جو دنیا میں جسمانی زندگی کی بنیاد پر ہے، اسی صورت میں موجود نہیں ہوتی۔

برزخ میں چونکہ انسان کے پاس مادی جسم نہیں ہوتا، اس لیے دنیا کے محرمیت سے متعلق قوانین وہاں براہِ راست نافذ نہیں ہوتے۔

تفصیل اس طرح ہے:

1. قیامت کے دن (میدانِ حشر میں): محرم اور نامحرم کی پہچان ہو سکتی ہے، اور نامحرم کے حوالے سے ایک روحانی و باطنی حیا بھی باقی رہ سکتی ہے، لیکن یہ حیا شرعی حکم کی صورت میں نہیں ہوگی بلکہ ایک اندرونی کیفیت ہوگی۔

2. جنت میں: رشتہ داری یا نکاح کے ذریعے قائم ہونے والی محرمیت کا تصور، عزت اور حرمت کے تحفظ کے لیے موجود ہوگا، مگر وہاں کے تعلقات پاکیزہ، بلند اور دنیاوی شہوت سے بالاتر ہوں گے۔

3. اصل حقیقت یہ ہے کہ: حجاب، نظر کی پابندی اور دیگر شرعی احکام دنیا کی زندگی سے مخصوص ہیں۔ آخرت میں انسان عمل کا پابند نہیں ہوتا بلکہ اپنے اعمال کے بدلے جزا یا سزا اور اہلِ جنت کے لیے دائمی نعمتوں کی حالت میں ہوتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha