اتوار 21 دسمبر 2025 - 19:33
مسجد کو عبادت کے ساتھ سماجی مشن کا مرکز بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے: محمود مدنی

حوزہ/ جمعیۃ علما ہند کے صدر مولوی سید محمود اسعد مدنی نے کہا ہے کہ مسجد کو صرف نماز کی ادائیگی تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسے ایک مؤثر سماجی اور فلاحی مرکز میں تبدیل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، انہوں نے یہ بات بسم اللہ مسجد، بسم اللہ نگر، بنگلور میں نماز جمعہ سے قبل ایک فکر انگیز خطاب کے دوران کہی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیۃ علما ہند کے صدر مولوی سید محمود اسعد مدنی نے کہا ہے کہ مسجد کو صرف نماز کی ادائیگی تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اسے ایک مؤثر سماجی اور فلاحی مرکز میں تبدیل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، انہوں نے یہ بات بسم اللہ مسجد، بسم اللہ نگر، بنگلور میں نماز جمعہ سے قبل ایک فکر انگیز خطاب کے دوران کہی۔

محمود مدنی نے کہا کہ جب انسان اللہ تعالیٰ کے حضور سر جھکاتا ہے تو اسے انفرادی اور اجتماعی دونوں حیثیتوں سے جھکنا چاہیے، مگر اصل کامیابی اس وقت حاصل ہوتی ہے جب سر کے ساتھ دل بھی جھک جائے۔ انہوں نے کہا کہ بظاہر یہ دنیا ہمارے لیے بنائی گئی ہے، لیکن حقیقت میں یہ آخرت کی تیاری کا ذریعہ ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی ایک فرد پوری قوم نہیں ہوتا بلکہ افراد کے اجتماع سے ہی ایک سماج اور قوم وجود میں آتی ہے۔ اس تناظر میں انہوں نے کامیاب اور خوشحال زندگی کے لیے تین بنیادی اصول بیان کیے: رزقِ حلال، اولاد کی درست تربیت اور نشے سے مکمل اجتناب۔

رزقِ حلال کی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے مدنی نے کہا کہ کمائی چاہے کم ہو مگر حلال ہونی چاہیے، کیونکہ حرام لقمہ دنیا و آخرت دونوں میں ناکامی کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے سود کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ایک منظم سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے ذریعے نہ صرف مسلمانوں بلکہ پوری انسانیت کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔

اولاد کی تربیت کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ والدین کو بچوں کی دینی اور دنیاوی تعلیم پر یکساں توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے والدین سے بات کرنے میں اولاد جھجھک محسوس کرتی تھی، جبکہ آج والدین اس خوف میں مبتلا ہیں کہ کہیں بچے برا نہ مان جائیں۔ اگر بروقت تربیت کا اہتمام نہ کیا گیا تو آنے والی نسلوں کے حالات مزید تشویشناک ہو سکتے ہیں۔

تیسرے اہم مسئلے کے طور پر مولانا مدنی نے نشے کی لت کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ خصوصاً مسلم نوجوانوں میں مختلف اقسام کے نشوں کا بڑھتا ہوا رجحان انتہائی خطرناک ہے۔ اس سماجی لعنت سے نوجوانوں کو بچانا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔

انہوں نے بسم اللہ مسجد میں جاری دینی و سماجی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ یہ مسجد محض عبادت گاہ نہیں بلکہ فلاحی اور سماجی خدمات کا مرکز بھی ہے۔ انہوں نے جمعیۃ علما کرناٹک کے صدر مفتی افتخار احمد قاسمی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس مشن کو صرف ایک مسجد تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ اسے ایک ہمہ گیر تحریک کی شکل دی جائے۔

اس موقع پر مسجد و محلہ کے ذمہ داران کی جانب سے محمود مدنی کا پُرجوش استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں شہر بنگلور کی مختلف مساجد جن میں مسجد قبا (بی ٹی ایم لے آؤٹ) اور عیدگاہ مسجد، جئے نگر فورتھ بلاک شامل ہیں، میں بھی نماز جمعہ سے قبل خطابات کیے گئے۔ ان اجتماعات میں جمعیۃ علما ہند کے جنرل سیکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی اور مولانا ابراہیم تارا پوری نے بھی خطاب کیا۔

ان پروگراموں میں ہزاروں فرزندانِ توحید نے شرکت کی اور اصلاحی و سماجی پیغام سے بھرپور استفادہ کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha