حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ممبئی کے آزاد میدان میں جمعیۃ علمائے ہند کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی حسنی نے کہا کہ اس ملک میں مسلمانوں کو ڈرا دھمکا کر مذہب تبدیل کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ارشد مدنی نے کہا کہ جو لوگ اس طرح اپنا مذہب تبدیل کرانے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں سمجھ لینا چاہیے کہ مسلمان کسی سے نہیں ڈرتے، سچا مسلمان آخری سانس تک مسلمان رہتا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدرنے کہا کہ جو لوگ ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی بات کر رہے ہیں وہ سب غدار ہیں، اگر ہندو ملک بنانے کی بات کرنے والے غدار نہیں تو مسلم ملک کا مطالبہ کرنے والے بھی غدار نہیں کہلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بحران سے گزر رہا ہے اور ہم ملک کو بچانے کے لیے سر پر کفن باندھنے کو تیار ہیں۔
مولانا نے کہا کہ کانگریس کی لچکدار پالیسی کی وجہ سے آج وہ اپنی طاقت کھو بیٹھی ہے، کرناٹک میں صرف مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر الیکشن لڑا گیا، لیکن وہاں کے لوگوں نے نفرت کو شکست دی۔
مولانا ارشد مدنی حسنی نے کہا کہ ہم نہ تو الیکشن لڑتے ہیں اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کی حمایت کرتے ہیں بلکہ ہمیں اپنے ملک سے پیار ہے، ہم اسے پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں بھی کچھ فرقہ پرست طاقتیں تھیں جنہوں نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا اور ان کی وجہ سے کانگریس کو اقتدار سے باہر پھینک دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل پر پابندی لگا کر کانگریس اپنی 70 سال پرانی غلطی کو سدھار لے گی۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک کے لیے ہمارے بزرگوں نے قربانیاں دیں اس میں ہمارا جینا مشکل کیا جا رہا ہے، آج کانگریس کہہ رہی ہے کہ ہم بجرنگ دل پر پابندی لگا دیں گے، لیکن اگر بجرنگ دل کو 70 سال پہلے روک دیا جاتا تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔