منگل 23 دسمبر 2025 - 06:00
لوگوں کی خدمت اور ان کے مسائل کا حل اہم ترین عبادت ہے

آیت اللہ سید مجتبی حسینی:

لوگوں کی خدمت اور ان کے مسائل کا حل اہم ترین عبادت ہے

امر بالمعروف و نہی عن المنکر نصیحت اور شائستگی کی صورت میں ہو نہ کہ اختلاف یا کسی کی دل آزاری کا سبب !!

حوزہ / آیت اللہ حسینی نے کہا: معاشرے کو امر بالمعروف سے مستفید کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اس فریضے کو مہربانی، ادب اور شائستگی کے ساتھ انجام دیا جائے۔ یاد رہے کہ اس اہم مسئلے کو ثانوی یا کم اہمیت سمجھنا درست نہیں اور اس کی انجام دہی میں انتہائی دقت کی ضرورت ہے تاکہ نصیحت اور ارشاد صحیح ہدایت کا باعث بنے نہ کہ کسی سے اختلاف یا اس کی دل آزاری کا سبب۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ خبرگانِ رہبری کے رکن اور عراق میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ سید مجتبی حسینی نے ٹیلی وژن پروگرام «آفتابِ شرقی» میں ماہِ مبارک رجب کی خصوصیات اور اس ماہ کے مستحب اعمال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: ماہِ رجب ایک باعظمت اور خصوصی برکتوں والا مہینہ ہے جسے خداوند متعال نے انسان کی معنوی بہرہ مندی کے لیے قرار دیا ہے۔ یہ مہینہ خدا کے ساتھ گہرے اور براہِ راست رابطے اور روح و جان کو تقویت دینے والے اعمال کی انجام دہی کا بہترین موقع ہے۔

انہوں نے ماہِ رجب کی خاص عظمت اور برکتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سب مہینے خداوند متعال کی جانب سے مخصوص خصوصیات اور برکتیں رکھتے ہیں لیکن ماہِ رجب کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ جس طرح کعبہ کو ایک عام پتھر ہونے کے باوجود شرف عطا کیا گیا ہے اسی طرح یہ مہینہ بھی انسان کے لیے خدا کے ساتھ خصوصی رابطے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ماہِ رجب کے آغاز، وسط اور آخر میں روزہ رکھنا نیز جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کے دن روزہ رکھنے کی سفارش کی گئی ہے جس کے بے شمار معنوی اثرات ہیں۔

آیت اللہ حسینی نے کہا: عبادت صرف دعا اور ذکر تک محدود نہیں بلکہ لوگوں کی خدمت اور ان کے مسائل کا حل بھی اہم ترین عبادات میں شمار ہوتا ہے۔ ایک خلوص بھری مسکراہٹ، مالی یا علمی مدد، تعلیم و تعلم، ایجاد و اختراع اور ہر وہ عمل جو خالص نیت کے ساتھ خدا کے لیے انجام دیا جائے عبادت ہے۔ ماہِ رجب خالص نیت کے ساتھ خدا پسند اعمال انجام دینے کا موقع ہے کیونکہ جتنی نیت خالص ہوگی اتنا ہی معنوی فائدہ زیادہ ہوگا۔

عراق میں نمائندہ ولی فقیہ نے دوسروں کی خدمت میں خالص نیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا: جب کوئی کام رضائے الٰہی کے لیے انجام دیا جائے تو اس کی اثرگذاری بڑھ جاتی ہے اور لوگوں کے درمیان اعتماد اور ہم دلی پیدا ہوتی ہے۔ زندگی میں بغیر کسی صلے کی توقع کے اور الٰہی نیت کے ساتھ فرض کی انجام دہی اور خدمت ایک قیمتی عمل ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha