اتوار 28 دسمبر 2025 - 05:47
اسرائیلی جارحیت نے پاپ کو بھی غزہ کے حامیوں میں لا کھڑا کیا

حوزہ/ ویٹیکن میں پاپ لیو چہاردہم نے غزہ کی پٹی میں جاری نسل کشی پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے درد و رنج کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے، بالخصوص اُن خاندانوں کے لیے جو شدید سردی اور خراب موسمی حالات میں خیموں اور عارضی پناہ گاہوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاپ لیو چہاردہم نے کرسمس کے موقع پر اپنے خطاب میں غزہ کے عوام کی سنگین مشکلات پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا: “ہم اس سردی میں غزہ کے اُن خیموں کے بارے میں سوچے بغیر کیسے رہ سکتے ہیں جہاں لوگ ہفتوں سے بارش، تیز ہواؤں، نامساعد موسم اور ہڈیوں میں اتر جانے والی سردی کا سامنا کر رہے ہیں؟”

پاپ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور تحریک حماس کے درمیان اکتوبر میں ہونے والی جنگ بندی، دو سال تک جاری شدید بمباری اور فوجی کارروائیوں کے بعد نافذ ہوئی۔ ان حملوں کے دوران بچوں اور عام شہریوں کی بڑے پیمانے پر جانیں ضائع ہوئیں۔ تاہم انسانی حقوق اور امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ غزہ تک پہنچنے والی امداد، وہاں کی انتہائی سنگین صورتحال کے مقابلے میں نہایت ناکافی ہے، جبکہ اسرائیل امدادی سامان کی ترسیل میں مسلسل رکاوٹیں بھی پیدا کر رہا ہے۔

7 اکتوبر 2023 سے اسرائیلی رژیم، امریکا اور یورپ کی حمایت کے ساتھ، غزہ کی پٹی میں ایسی کارروائیاں انجام دے رہا ہے جنہیں عالمی سطح پر نسل کشی قرار دیا جا رہا ہے۔ ان اقدامات میں عام شہریوں کا قتل، بھکمری، وسیع پیمانے پر تباہی، جبری جلا وطنی، گرفتاریاں اور قید شامل ہیں۔ اس خونخوار حکومت نے بارہا عالمی مطالبات اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha