حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کی مطابق، مقبوضہ فلسطین اور غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کا سلسلہ کسی وقفے کے بغیر جاری ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صہیونی افواج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں مزید 125 مظلوم فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین، بچوں اور بے گناہ شہریوں کی ہے۔
لبنانی نشریاتی ادارے المیادین کی رپورٹ کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سے شروع ہونے والے صہیونی حملوں نے ایک بار پھر غزہ کی پٹی کو خون میں نہلا دیا۔ اسرائیلی ڈرون طیاروں نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مغرب میں واقع المواصی علاقے میں بے گھر اور مظلوم فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد موقع پر ہی شہید اور زخمی ہو گئے۔
غزہ کی حکومتی میڈیا آفس کے مطابق صرف 48 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج نے 26 اجتماعی قتل عام کے جرائم انجام دیے ہیں، جن میں 300 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں یا لاپتہ ہیں۔
اس بے مثال ظلم و بربریت کے باوجود بین الاقوامی ادارے، انسانی حقوق کے دعویدار اور عالمی طاقتیں مکمل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ دنیا بھر میں اس المناک انسانی المیے کے خلاف کوئی مؤثر آواز بلند نہیں ہو رہی، جس سے غاصب صہیونی حکومت کی جارحیت کو مزید شہ مل رہی ہے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیل نہ صرف رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ امدادی کارکنوں، ہسپتالوں اور بے گھر افراد کے کیمپوں کو بھی بخش نہیں رہا۔ اس ظلم و بربریت نے دنیا بھر کے باضمیر انسانوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، تاہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری کا بے حسی پر مبنی طرز عمل بدستور جاری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ کے عوام نہایت مشکل حالات میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ خوراک، دوا، پانی اور بنیادی سہولیات کی شدید قلت نے انسانی بحران کو ناقابل بیان حد تک بڑھا دیا ہے۔ اس انسانی المیے کے سامنے خاموشی اختیار کرنے والے عالمی ادارے نہ صرف اپنے فرائض سے غفلت برت رہے ہیں بلکہ تاریخ میں ایک بدنما داغ کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔









آپ کا تبصرہ