حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تل ابیب سمیت مختلف مقامات پر صیہونی یرغمالیوں کے اہل خانہ کی جانب سے غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے کیے گئے، جن میں قاتل نیتن یاہو کو شرارت کی جڑ قرار دے کر ٹرمپ سے مداخلت کی اپیل کی گئی ہے۔

غزہ میں قید غاصب صیہونی فوجیوں کے اہل خانہ نے جعلی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ان خاندانوں نے ایک باضابطہ بیان میں غاصب صیہونی حکومت سے فوری اور جامع معاہدے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ تمام صیہونی اسیروں کی واپسی ممکن ہو اور غزہ جنگ کا خاتمہ کیا جاسکے۔
بیانیے میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کی جنگ پسندانہ پالیسیوں کے باعث کئی قیدی ہلاک ہوچکے ہیں اور باقی ماندہ اسیران کو بچانا اب فوری ترجیح ہونی چاہیے۔
مظاہرین نے صیہونی عوام خصوصاً یہودی آبادکاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور نیتن یاہو کابینہ پر دباؤ ڈالیں، تاکہ جنگ کے خاتمے اور قیدیوں کی رہائی کی راہ ہموار ہوسکے۔
اس احتجاج کو مبصرین اسرائیلی حکومت کے اندرونی دباؤ، سیاسی ناکامی اور غزہ جنگ کے خلاف عوامی بے زاری کی علامت قرار دے رہے ہیں۔









آپ کا تبصرہ